گلگت بلتستان

ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کے فیصلے کیخلاف گلگت بلتتان اسمبلی کے 27 سابقہ اراکین نے عدالت رجوع کر لیا، کیس سماعت کے منظور

گلگت(نامہ نگار) سابقہ 27اراکین اسمبلی نے چیف کورٹ میں سالانہ ترقیاتی بجٹ کے سکیموں کے خاتمہ کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کر دی۔ کورٹ نے کیس سماعت کیلئے منظور کر لیا۔ ہمارے فیز تھری کے اسکیموں کا ختم کرنا پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے قوانین کے منافی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق ممبر اسمبلی رضی الدین، سرور شاہ،وزیر بیگ، ح گلبر ، سعدیہ دانش، مہناز ولی، علی مدد شیر، ایوب شاہ، دیدار علی، بشیر احمد، مطابعت شاہ، محمد نصری، رحمت خالق و دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نئی صوبائی حکومت قانون اور میرٹ کو پامال کرتے ہوئے ہمارے فیز تھری کی سکیموں کو ختم کر رہی ہے جو قانون اور اصولوں کے مکمل خلاف ورزی ہے ن لیگ کی نئی حکومت قانون کے مطابق پابند ہے کہ وہ 70فیصد سابقہ سکیموں اور30فیصد نئی سکیموں کیلئے رقم رکھے۔ اگر ن لیگ کی حکومت نے غیر قانونی اقدام کے فیصلے کو واپس نہیں لیا تو ان کو عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس موقع پر سابقہ ممبران اسمبلی کے وکیل امجد ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی حکومت قانونی راستوں کو چھوڑ کر اپنے من پسند فیصلے کر رہی ہے۔ ہم نے پٹیشن دائر کی ہے اب حکومت فیصلہ آنے تک اپنی نئی سکیمیں بھی نہیں دے سکے گی اور صوبائی حکومت و بیورو کریسی کو اس غلط فیصلے کا جواب عدالت میں دینا ہو گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button