خپلو میں بارہ ربیع اول کےموقع پر سیر ت النبی کانفرنس کا انعقاد
گانچھے (محمد علی عالم ) ڈگری کالج خپلو میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے بارہ ربیع اول کےموقع پر سیر ت النبی کانفرنس بعنوان موجودہ سیاسی و جمہوری نظام،تعلیمات نبوی کی روشنی میں کا اہتما م کیا گیا جس میں تمام مسالک کے علماء کرام ،شعراء اور سول سوائٹی کے لوگوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کا موضوع تھا (موجودہ سیاسی و جمہوری نظام،تعلیمات نبوی کی روشنی میں)۔ تقریب کے مہمان خصوصی رکن اسمبلی گلگت بلتستان غلام حسین ایڈوکیٹ تھے۔
سیر ت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈگری کالج خپلو کے پرنسپل محمد عالم نے کہا کہ آنحضرتﷺ نے پوری دنیا کو ایک مکمل معاشی ،سیاسی ، اقتصادی اور مثالی نظام دیا ۔مگر آج ہمیں دیکھنا ہو گا کہ موجودہ نظام سے کہیں اسلامی قوانین متصادم تو نہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا آیئن ایک بہترین اسلامی آیئن ہے مگر ہم آئین پاکستان پر عمل نہیں کرتے تو غلطی نظام کی نہیں ۔آج پاکستان میں غربت اور معاشی مسائل سودی نظام کی وجہ سے ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت اہلحدیث خپلو کے امیر مولانامحمد اسحاق نے کہا کہ موجودہ حکو مت کی کرپشن کے خلاف اقدامات اور ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا انعقاد لائق تحسین ہے۔ انھوں نے موجودہ جمہوری نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام میں گنا جا تا ہے تولا نہیں جاتا ۔موجودہ سیاسی اور جمہوری نظام کے بجائے اگر ہم اسلامی طرز حکومت کو دیکھیں تو اسلامی نظام ایک عالمگیر نظام ہے اسلام میں کوئی بھی معاملہ مشاورت کے بغیر حل نہیں کر سکتے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ غلام حسین نے کہا کہ اسلامی قوانین دنیا کے تمام قوانین سے افضل ہے اور قرآن دنیا کے تمام کتابوں سے افضل کتاب ہے اور رسول اللہ کی زندگی ہمارئے لیئے اسوہ حسنہ ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کا موجودہ نظام مکمل جمہوری اور اسلامی نظام ہے۔ لیکن سیاسی جماعت ایسے نااہل لوگوں کو آگے لاتے ہیں جن کواسلامی تعلیمات کا کچھ پتہ نہیں۔ جو صادق اور امین کے شرائط پر پورا نہیں اُترتے ۔سیاسی جما عتیں چور ، ڈاکو ، لٹیروں کو ٹکٹ دیتے ہیں اور عوام بھی انہی کو چنتے ہیں اس میں موجودہ نظام کی نہیں بلکہ غلطی ہماری ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محسن سابق صدر این وائی ایف نے کہا کہ طرز حکومت بادشاہت ہو یا جمہوریت ہو یا صدارتی نظام ہو اسلام عدل ، مساوات ،اور انصاف کی تعلیمات دیتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ حضرت علی ؑ کا قول ہے کہ کفر کی حکومت تو قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم کی حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خطیب اہلسنت مولانا رحمت اللہ نے کہا کہ کوئی بھی انسان اپنی ساری زندگی حضور ﷺ کی سیرت کی ایک بھی پہلو پر روشنی ڈالے تو اس کی زندگی ختم ہو گی مگر وہ حضور ﷺ کی سیرت کی اس ایک پہلو پر بھی ورشنی ڈالنے کا حق ادا نہیں کر سکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ محمد عربی ﷺ کی زندگی میں ہی اسلام کو مکمل کیا اور اسلام ایک مکمل دین ہے اور انسان کی زندگی میں پیش آنے والی تمام مسائل کا حل دین اسلام میں موجود ہے۔
تقریب کے صدر ڈپٹی کمشنر طارق حسین نے اپنی خطاب میں کہا کہ اسلامی تعلیمات اور شریعت محمدی سے بڑھ کر کوئی قانون نہیں اور پاکستان کا آئین بھی اسلامی قوانین کی روشنی میں ہیں ۔ طارق حسین نے مزید کہا کہ تقریب میں علما ء کرام نے سیر حاصل گفتگو سن کر علم میں اضافہ ہوا اور آنئدہ بھی اس طرح کے تقریبات منعقد کرتے رہیں گے۔
آخر میں تقریب کے مہمان خصوصی رکن صوبائی اسمبلی غلام حسین ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نطام اور آیئن پاکستان میں کوئی خرابی نہیں اور مگر اس پر عمل نہیں کرتے اور اس پر عمل کئے بغیر مسائل حل نہیں ہو سکتے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی اسمبلی کے تمام اراکین کرپشن کے خلاف اور میرٹ کی بحالی کے لیئے اقدامات کر رہے ہیں ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا ہمیں فخر ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیاور اسکا آئین بھی اسلام کی روشنی میں ہے۔ پاکستان کی نظام اسلامی اورجمہوری ہے ہمارے رسولﷺ نے کسی بڑے کو چھوٹے پر اور کسی چھوٹے پر بڑ ے میں فرق نہیں رکھا آج ہمیں قران پاک کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے آج سے ہی ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنے آپ کو اسلام اور اسکے بنائے ہوئے اصولوں پر زندگی بسر کریں گے ہم آج سے نفرتوں کی فضا کو ختم کر کے آپس میں بھائی چارہ اور محبت کی تعلیم پر عمل کرنے کی ضرورت ہے سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں پورے بلتستان کے کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی اور استاد حنیف حنیفہ نے سیرت النبی ﷺ کے حوالے سے اپنا تازہ کلام بھی پیش کیا۔