تعلیمگلگت بلتستان

گلگت بلتستان سمیت پاکستان میں پرائمری تعلیم کی معیار بہت پست ہے۔ سکرٹیری ایجوکیشن گلگت بلتستان

گلگت ( سٹاف رپورٹر) سکرٹیری ایجوکیشن گلگت بلتستان ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سمیت پاکستان میں پرائمری تعلیم کی معیار بہت پست ہے۔ ہم نے کتاب کو صرف نصاب تک محدود رکھا ہے۔ اُنہوں نے آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان جی بی کے زیر اہتمام سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں سب سے بڑا اسٹریکچر محکمہ تعلیم کے پاس ہے۔ افرادی قوت کی کمی بھی ہے۔ محکمے میں تبدیلی صرف ایک ڈائریکٹر سے نہیں آتی ہے۔ ٹیچرز سے لے کر اعلیٰ عہدے پر فائز عہدیداروں نےمل کر محکمہ تعلیم میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔ اور والد ین کو شعور دے سکتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس نے پرائمری لیول سے لائبر یری کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہےاور یہ اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے۔ مگر ہمارے ہاں کالج اور یو نیورسٹیوں میں لابرئیری کے علاوہ سکولوں میں لائبر یری کی روایت نہیں ہے جس سے ہمارے بچے نصابی تعلیم کے سوا تعلیم حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ لائبر یری کی روایت نہ ہونے سے پرائمری سکولوں میں تعلیمی مشکلات کا سامنا ہے۔پسماندہ علاقوں میں تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے میں صرف حکومت کچھ نہیں کرسکتا ہے۔ سرکاری اور غیر سرکاری ادارے مل کر تعلیمی پسماندگی کودور کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔محکمہ تعلیم نے مستقبل میں پرائمری لیول سے لائبر یری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

سینمار سے خطاب کرتے ہوئے جی ایم آغاخان ایجوکیشن سروس گلگت بلتستان بہادر علی نے کہا کہ اے کے ای ایس نے گلگت بلتستان کے 4اضلاع میں پرائمری سکولوں میں لابرئیری قائم کیا ہے جہاں پرائمری لیول کے بچے مستفید ہو سکے۔اور پرائمری سطح سے لابرئیری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے فروغ دے رہا ہے۔ سیمنار میں مہمانوں نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے اساتذہ میں شلیڈ بھی دے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button