گلگت بلتستان

ڈویلپمنٹ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں چالیس منصوبوں کی منظوری دی گئی، چھ ارب پچانوے کروڑ مجموعی لاگت ہوگی

گلگت(پ ر) چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کی زیر صدارت ڈیپارٹمنٹل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں گلگت بلتستان میں شروع کئے جانے والے اہم عوامی منصوبوں کے بارے میں غور خوض کیا گیا۔ اس میٹنگ میں صوبے کے مختلف محکمہ جات کے سربراہان نے شرکت کی اور اپنے اداروں کی جانب سے شروع کئے جانے والے منصوبوں کے بارے میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کو آگاہ کیا۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ، محکمہ قانون، سروسز، محکمہ برقیات، تعلیم ، ایریا ڈیولپمنٹ اور رسل و رسائل کے مجموعی طور پر 40منصوبوں جن کی لاگت 6ارب 95 کروڑ بنتی ہے ان پر اجلاس میں تفصیلی بحث کی گئی ۔

اس میٹنگ میں تفصیل بحث کے بعد درج زیل محکمہ جات کے منصوبوں کو منظور کیا گیا۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ایک منصوبہ جس کی لاگت 10 کروڑ روپے، محکمہ داخلہ اورجیل خانہ جات کے تین منصوبے جن کی لاگت 25کروڑ40 لاکھ ہے، محکمہ قانون کا ایک منصوبہ جس کی مالیت 11کروڑ روپے، محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے دو منصوبے جن کی لاگت 26کروڑ37لاکھ روپے، محکمہ برقیات کے دس منصوبے جن کی لاگت ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے ، محکمہ تعلیم کے تین منصوبے جن کی لاگت 33کروڑ66لاکھ اور پانی اور روڈ کے لیئے تین منصوبے جن کی لاگت 37کروڑ97لاکھ روپے ہیں۔ ان منظور کئے جانے والے منصوبوں پر جلد ہی کام شروع کیا جائے گا۔ جبکہ اس میٹنگ میں 2 ارب61کروڑ کے دس دیگر منصوبوں کو وزیر اعلی گلگت بلتستان کی سربراہی میں فورم میں پیش کرنے کی سفارش بھی کی گئی۔ تین دیگر منصوبوں کو موخر کر دیا گیاہے۔

اس میٹنگ میں منظور کئے جانے والے ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان میں ترقی کا عمل مزید تیز ہوگا اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مزید آسانی پیدا ہوگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button