گلگت بلتستان
گلگت یونین آف جرنلسٹس اور ہلال احمر کے زیر اہتمام 23 مارچ کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد
گلگت (محمدذاکر) پاکستان کی آذادی کیلئے خواتین نے مردوں کے شانہ بشانہ قربانی دی ہے ۔گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی اورخوژحالی کیلئے ہمیں ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوگاگلگت بلتستان کے پائدار امن کے لئے یکساں نصاب تعلیم رائج کر نا ہوگا۔ وفاق گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ترک کرے کیوں کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے بغیرلالچ الحاق پاکستان کر کے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا
ان خیالات کا اظہار مشیر سیاحت وثقافت گلگت بلتستان سعدیہ دانش ، ریڈکریسنٹ کے بانی آصف حسین ،معروف صحافی اسرار الدین اصرار ، صدر گرین ڈویلپمنٹ ویلفئیر آرگنائزیشن و نوجوان صحافی منیر اے جوہر ، یونین آف جرنلسٹس گلگت کے صدر طارق حسین شاہ و دیگر نے قرار داد پاکستان 23مارچ کے حوالے سے پریس کلب میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس عظیم اور پر رونق تقریب کی مہمان خصوصی دختر گلگت بلتستان سعدیہ دانش نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے ۔ اب جدید دور میں طلباء کیلئے بہتر سہولیات مہیا کئے جا رہے ہیں ۔ جہالت کے خاتمے کیلئے پورے پاکستان میں بھی یکساں تعلیم کا نفاذ رائج کیا جائے ۔ یکساں تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے آپس کی برابری نہ ہونے سے دوریاں پیدا ہو رہی ہیں ۔ طلباء و طالبات کا بھی فرض بنتا ہے کہ معیاری تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ بھائی چارگی کے ذریعے پر امن ماحول کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں تاکہ بد امنی کا خاتمہ ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی کیلئے جتنی قربانیاں مردوں نے دی ہیں اتنی ہی قربانیاں خواتین نے بھی دی ہیں ۔ اس وقت خواتین کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے مگر صوبائی حکومت عورتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے ۔ ریڈ کریسنٹ بھی عوامی خدمت کو یقینی بناتے ہوئے عوام کے فلاح بہبود کیلئے کام کررہے ہیں ۔ لیکن ان کو بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔ ان مشکلات کو حل کرنے کی بھی بھر پور کوشش کرونگی ۔
سعدیہ دانش نے امن و امان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پر امن ماحول اور آپس میں بھائی چارگی کے فروغ کیلئے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا ۔ اور ایک دوسروں کا احترام کرنا ہوگا ۔ اور گلگت بلتستان کی رونقیں بحال کرنے کیلئے ایک دوسروں کو برداشت کرنا ہوگا ۔ تب خطے کی تعمیر و ترقی ممکن ہوگی ۔ کیونکہ امن کے بغیر خطہ ترقی نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے جمہوریت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو نے بھی جمہوریت کی آزادی کیلئے آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا انکی جمہوریت کیلئے قربانیاں بے مثال ہیں ۔ اور انکی خدمات خواتین کیلئے رول ماڈل ہیں ۔
اس پر رونق تقریب سے خظاب کرتے ہوئے سینئر صحافی اسرار الدین اسرار نے کہا کہ برصغیر کی جنگ میں مسلمانوں نے فتح کے جھنڈے گاڑ دئیے اور بڑی قربانیاں دے کر ملک کو آزاد کرایا گیا ۔ اور مملکت خداداد کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا اب اسکی تحفظ اور عوام کی فلاح وبہبود اور تعمیر و ترقی کیلئے ہر ایک کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ علامہ اقبال نے دو قومی نظریہ پیش کرکے ثابت کیا اور اس پر عمل کرکے چودہ اگست 1947کو پاکستان آزاد ہوا ۔ جی بی کے عوام محب وطن ہیں ۔ پاکستان کی بقاء و سلامتی کیلئے کسی بھی بڑی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔
آصف حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریڈ کریسنٹ عوام کی خدمت کیلئے بلا تفریق دن رات کوشاں ہے ۔ ریڈ کریسنٹ کا یہ ادارہ صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے ۔ غیر مسلم ممالک اس ادارے کو ریڈ کراس کے نام سے پکارتے ہیں ۔ یہ ایک فلاحی ادارہ ہے اس کا وجود جی بی میں 2008میں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کا جی بی کے عوام کیساتھ نے پناہ محبت ہے ۔ اسلئے تمام اخراجات کو پورا کرنے کیلئے فنڈز جاری کر دئیے ۔ مشیر سیاحت سعدیہ دانش کو دختر گلگت بلتستان کا ایوارڈ دیا جائے ۔ میڈیا بھی ریڈ کریسنٹ کے دیگر مسائل کو اجاگر کریں ۔
جی ڈی ڈبلیو او جی بی کے صدر نوجوان صحافی منیر اے جوہر نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان تعمیر و ترقی کیلئے آپس میں بھائی چارگی کو فروغ دینا ہوگا جب تک امن قائم نہیں ہوگا تب تک خطے کی تعمیر و ترقی ممکن نہیں ۔ صوبائی حکومت صحافی برادری کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ صحافی قلم کے ذریعے عوامیء مسائل کو اجاگر کرکے اور امن کیلئے اپنا کردار ادا کر سکیں ۔ اور میڈیا نے پائیدار قیام امن کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔ پاکستان کی بقاء کیلئے صحافی کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔ تقریب کے آخر میں یونین آف جرنلسٹس گلگت کے صدر طارق حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل ایک نہیں ہوجاتی تب تک امن ممکن نہیں ۔ اس یوتھ کو ایک پلیٹ فارم میں اکھٹا کرنے کیلئے صوبائی حکومت ٹھوس اقدامات کریں اور گلگت شہر میں کھیلوں پر لگائی گئی پابندی کے خاتمے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں تاکہ نوجوان صحت مندانہ سرگرمیوں کے ذریعے امن کیلئے کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت میں صحافی برادری کیلئے دیگر مشکلات کا سامن اہے ۔ سچ لکھنے پر جیل بھیج دیا جاتا ہے جمہوریت ہوتے ہوئے بھی صحافی آزاد نہیں ۔ صحافی برادری اس وقت اپنے خرچے پر پروٹوکول کررہی ہے ۔ حکومت صحافی برادری کے دیگر مشکلات کے حل کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں ۔ تاکہ صحافی صحیح معبوں میں سچ کو لکھ کر عوامی مسائل کے حل اور قیام امن کیلئے اپنا کلیدی کردر اد کر سکیں ۔ 23مارچ کے حوالے سے یہ پروگرام گلگت جرنلسٹس کے زیر اہتمام ، انجمن ہلال احمر اور گرین ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن نے منعقد کئے ۔ پروگرام کا آغاز قرآن پاک سے کیا گیا ملی نغمیں ، قومی ترانے بھی پیش کئے گئے ۔اس پروگرام میں دیگر اور کثیر تعداد میں مردوں اور خواتین نے بھی شرکت کرکے پروگرام کو چار چاند لگا دئیے ۔