چلاس (شہا ب الدین غوری سے) سیکرٹری داخلہ گلگت بلتستان احسان اللہ بھٹہ نے کہاہے کہ شاہراہ قراقرم دو روزتک بحال ہوگا ۔ضلعی سطح پر این ڈی ایم کو جلد فعال بنایا جائے گا۔ممکنہ قدرتی آفات کو سامنے رکھتے ہوئے گلگت بلتستان میں گندم اور پیٹرولیم مصنوعات کی سٹاک کے لئے نئی حکمت عملی ترتیب دی جائیگی تاکہ مستقبل میں قدرتی آفات کے دوران گندم اور پیٹرولیم مصنوعات کابحران پیدا نہ ہو۔
ان خیا لات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور کے 32بلین کی رقم گندم کی مد میں بقایہ جات ہے جس کی وجہ سے پاسکو نے نئی پالیسی ترتیب دی اور ہرماہ گلگت بلتستان کے لئے گند م ملنے لگی بدقسمتی سے مہینے کے پہلے ہفتے میں ہی بارشوں اور سیلاب نے شاہراہ قراقرم کو بلاک کردیا جس کی وجہ سے گندم بحران پیدا ہوا انہوں نے کہا کہ دس ہزار گند م بوریاں شاہراہ قراقرم بلاک ہونے کی وجہ سے راستے میں ہے انشاء اللہ شاہراہ بروقت بحال ہونے کی صورت میں گلگت بلتستان میں گندم بحران کا خاتمہ ہوگا اگر شاہراہ قراقرم بروقت بحال نہیں ہوتا ہے تو پھر بلاک ٹو بلاک چھوٹی گاڑیوں اور مزدورں کی خدمات حاصل کرکے گندم گلگت بلتستان پہنچائی جائیگی انہوں نے کہا کہ مستقبل میں تین ماہ کے لئے گندم کا سٹاک یقینی بنایا جائے گا تاکہ قدرتی آفات کے دوران مسائل پیدا نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے سٹاک کے لئے جنگلوٹ کے علاؤہ ڈپوز بھی بنائینگے۔انہوں نے کہا کہ جون تک گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں این ڈی ایم اے کو فعال بنایا جائے گا اور این ڈی ایم اے کی تمام مشینری ضلعی ہیڈکوارٹروں میں پہنچائی جائی گی تاکہ کسی بھی وقت قدرتی آفات آئے تو مشینری موقع پر ہی کام کا آغاز کرے گی۔قبل ازیں سیکرٹری داخلہ چلاس پہنچے تو ڈپٹی کمشنر دیامر عثمان احمد خان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عوام دیامر کے تعاون سے ضلعی انتظامیہ نے ضلع بھر کے تمام علاقوں کے رابط سڑکیں بحال کردی ہیں بجلی اور پانی کو بھی بحال کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں 16افراد حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں کئی افراد زخمی اور متعدد گھر منہدم ہوئے ہیں جن کو ابتدائی سطح پر امداد دی گئی ہے۔
Like this:
Like Loading...
Related
آپ کی رائے
comments
Back to top button