سیاحت

ہزاروں سیاحوں نے ہنزہ کا رخ کر لیا، پارکنگ کے مسائل جنم لینے لگے

ہنزہ(ذوالفقار بیگ )ملک بھر کے ہزاروں سیاحوں نے ہنزہ کا رُخ کرلیا تمام ہوٹل بُک کاروباری طبقہ خوش غیر معمولی سیاحوں کی آمد سے ٹرانسپورٹ پر شدید دباؤ ۔ اس حوالے سے متعلقہ کاروباری حلقے نے صورتحال کو نہایت خوش آئیند قرار دیاہے تاہم مقامی سکولوں اور کالجوں کے طلباء و طالبات کی بہت بڑی تعداد رمضان المبارک سے قبل عطاآباد اور علاقے کی پُر فضا ء حسن سے لطف اندوز ہونے کیلئے ہنزہ آمد جاری ہیں اس حوالے سے مشاہدے میں آیا ہے کہ سکول اور کالج انتظامیہ بچوں کو پکنک کیلئے بسوں اور چھوٹی گاڈیوں میں ٹھونس کر لاتے ہیں اکشر من چلے بچے گاڈیوں کی چھتوں پر بیٹھ کر خطرناک پہاڈی راستوں پر انجوائے کرنے کی کوشش میں جان جو کھیوں میں ڈالتے ہیں لیکن نہ تو انتظامیہ اور نہ ہی پولیس نے اس خطرناک رجحان کی روک تھام پر کوئی توجہ دی ہے جس کی وجہ سے کسی بھی وقت خدانخواستہ حادثات کا اندیثہ پیداہوسکتا ہے جبکہ ماضی میں اس طرح کی مہم جوئی کے نتیجے میں حادثات رونما ہوتے رہے ہیں عوامی حلقوں نے بچوں کو گاڈیوں کی چھتوں اور دروازوں سے لٹک کر اپنی جان خطرے میں ڈالنے کو ایک خطر ناک رُجحان قرار دیتے ہوئے اس سلسلے کی روک تھام اور کے کے ایچ پر فوری طور سیفٹی انتظامات کرنے اور تیز رفتاری کے مر تکب ڈرائیورز کے محاسبے کا مطالبہ کیا ہے

ہو ٹل کی صنعت سے وابستہ اور سیاحتی اداروں نے بتایا ہے کہ ہنزہ میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ نہ صرف جاری رہے گا بلکہ رمضان المبارک کے بعد مزید بڑھ جانے کا عندیہ دیا ہے ان ذرائع کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں سیاحوں کے ضلع ہنزہ نگر کا رُخ کرنے کی صورت میں اُن کی رہائش اور گاڈیوں کی پارکنگ جیسے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے اس لئے حکومت کو کوئی جامع منصوبہ بندی پر توجہ دینے کی اشدضرورت ہے ۔ہنزہ کے مصروف ترین بازار علی آباد اور سیاحوں کا مسکن کریم آباد میں ہر طرف سیاح ہی سیاح نظر آرہے ہیں جبکہ عطاآبادجھیل کراچی کلفٹن کا منظر پیش کررہا ہے ہر طرف لوگوں کی ہجوم اور بریانی کی خوشبو آرہی ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

  1. Thanks to FB pages for the promotion of scenic beauty of Hunza Nagar we should appreciate the kind of role the youth had played..

Back to top button