گلگت بلتستان

شاہ سلیم خان بینک ڈیفالٹر ہونے کے باوجود کیسے انتخابات کے لئے اہل قرار پایا؟ چیف جسٹس سپریم اپیلیٹ کورٹ کا الیکشن کمیشن سے سوال

گلگت(نعیم انور) عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماء باباجان کی ضمنی الیکشن میں کیس کی سماعت سپریم اپلیٹ کورٹ میں پانچویں مرتبہ ایک روز کیلئے ایک بار پھر ملتوی ہوگئی ،کیس کی سماعت ہفتے کو دوبارہ ہوگی ۔جمعرات کے روز کیس کی مختصر سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم اپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان ر اناشمیم اختر نے ریٹرنگ آفسر ہنزہ سے استفسار کرتے ہوئے پوچھا کہ پرنس سلیم خان بنک ڈیفالڑ ہونے کے باوجود ان کے کا غذات کس بنیاد پر منظور کیے گئے اور باباجان کو کس قانون کے تحت نا اہل قرار دیا گیا اگلے پیشی میں الیکشن کمیشن عدالت کو اس حوالے سے مکمل طور پر آگاہ کرے اور حلقے کے تمام امیدوار وں کی اہلیت اور نا اہلیت کے حوالے سے تفصیلات عدالت میں پیش کرے۔چیف جسٹس کی طرف سے سلیم خان کی اہلیت کے حوالے سے ریٹرنگ آفسر سے پوچھے جانے والی سوال نے مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار پرنس سلیم خان کی ضمنی الیکشن میں اہلیت بھی ایک سوالیہ نشان بن کر سامنے آیا ہے ۔اس حوالے سے گلگت بلتستان کے معروف قانون دان امجد حسین ایڈوکیٹ اور نذیر احمد ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ سلیم خان بنک ڈیفالٹر قرار پانے کے بعد الیکشن کیلئے نا اہل ہے اور وہ قانون اور آئین کے مطابق کسی صورت ضمنی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button