شگر: پرائمری سکول تروپی صرف ایک استاد کی رحم و کرم پر
شگر(عابد شگری) پرائمری سکول تروپی شگر صرف ایک استاد کی رحم و کرم پرہیں۔ سکول کا وجود خطرے میں ہیں۔ محکمہ تعلیمات عامہ شگر محلہ تروپی شگرکیساتھ ہونے والے زیادتی کو فوری طور پرروکیں ورنہ عوام راہ راست اقدامات اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ان خیالات کا اظہار سابق چیئرمین یونین کونسل الچوڑی حاجی غلام عباس نے میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونین کونسل الچوڑی کے سب سے پہلا گاؤں تروپی کیساتھ ہر طرح سوتیلی ماں جیسا سلوک ہمیشہ سے جاری رہا ہے۔یہاں کے لوگوں کو ہر دورمیں زندگی کے بنیادی حقوق سے یکسر محروم رکھا گیا ہے۔ تاہم سابق صوبائی وزیر راجہ ا عظم خان کی دور میں اس محلے کیلئے ایک پرائمری سکول منظور کرایا گیا تھا۔ جس کیلئے دو اساتذہ کی ایل پی سی موجود ہیں لیکن اسکول کو محض ایک استاد کی رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے۔ اسکول کی ایل پی سی پر موجود دوسرا استاد سکول سے غائب ہیں۔ جس کی وجہ سے سکول سے گذشتہ سال پانچویں جماعت کو ختم کردیا گیا تھا اور اس سال سے چوتھی جماعت کو بھی ختم کیا جارہا ہے۔اگر ایساکیا گیا تو محلے کے بچے سکول میں پڑھنے سے محروم رہ جائیں گے۔انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن شگر اور ڈائریکٹر ایجوکیشن بلتستان نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکول کی ایل پی سی پر موجود دوسرے استاد کو فوری طورپر اس سکول میں حاضر کرائیں ورنہ حلقے کے عوام سخت اقدامات اُٹھانے پر مجبور ہونگے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔