عوامی مسائل

چلاس: 2010کے سیلاب متاثرین اور گزشتہ سال کے زلزلہ متاثرین تاحال حکومتی امداد کے منتظر

چلاس(بیورو رپورٹ)2010کے سیلاب متاثرین اور گزشتہ سال کے زلزلہ متاثرین تاحال حکومتی امداد کے منتظر ۔گزشتہ سال سیلاب اور زلزلہ سے متاثر ہونے والے تھک نیاٹ تانگیر گلی بالا اور پائن کے عوام کچھ نہ ملنے پر سخت مایوس ہیں ۔سابق ڈپٹی کمشنر دیامر نے مذکورہ تمام علاقوں کے نقصانات کے ازالے کیلئے عملی اقدامات اُٹھانے کا وعدہ کیا تھا لیکن تاحال اس وعدے پر عمل نہ ہوسکا ،متاثرین کا حکومت سے شکوہ ۔2010کے سیلاب میں متاثر ہونے والے متاثرین کا کہنہ ہے کہ سابقہ موجودہ ضلعی انتظامیہ نے اب تک ہمارے مسائل حل نہیں کئے ہیں اور نہ ہی کوئی خاص امداد دی گئی ہے جس کی وجہ سے کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں دیامر کے عوامی و سماجی حلقوں اور متاثرین سیلاب ، اکرام اللہ، نیاز احمد، نصیب خان و دیگر نے کہا کہ نیاٹ ،کھنراوردیگر علاقوں میں سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوگئی ہیں ۔گزشتہ سالوں کے سیلاب متاثرین دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں مگر پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ،چند لوگوں کو نواز کر باقی تمام متاثرین کو بے یارومددگار چھوڑا جاتا ہے جو کہ ظلم کی انتہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ قدرتی آفات سے متاثرہ تمام علاقوں کے لوگوں کی مدد کی جائی ،دیامر ایک پسماندہ علاقہ ہے ،اس ضلع کو نظر انداز نہیں کیا جائے ۔قدرتی آفات کی مد میں آنے والا فنڈ متاثرین پر خرچ کیا جائے

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button