تعلیم

گلگت بلتستان میں پہلی مرتبہ محکمہ تعلیم کھرمنگ نے اساتذہ کے لئے لائٹ بلیوشلوار قمیص کی وردی کو لازمی قراردیدیا

کھرمنگ (سرور حسین سکند ر سے ) گلگت بلتستان میں پہلی مرتبہ محکمہ تعلیم کھرمنگ نے اساتذہ کے لئے لائٹ بلیو شلوار قمیص کی وردی لازمی قرار دیا ہے جبکہ مڈل اور ہائی اسکولوں کے اساتذہ کے لئے شلوار قمیض کے ساتھ گاوٗن رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے درزیوں اور کپڑے کی دکانوں کی جیسے لاٹری لگ گئی ہے۔ زیادہ اساتذہ اس فیصلے پر بلکل نا خوش نظر آتے تو کچھ اساتذہ اس اقدام کو خوش آیند قرار دے رہے ہیں۔ جبکہ بلتستان کے دوسرے اضلاع نے اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کھرمنگ محمد نذیر شگری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اساتذہ طلبا کے لئے رول ماڈل ہوتا ہے اگر اساتذہ اچھے اور ایک ہی رنگ کے کپڑے پہن کر اسکول آ ئے تو اس کا اثر بچوں پر بھی ہوجاتا ہے۔ کھرمنگ میں تمام اسکولوں کا دورہ کیا اور حاضری اور وردی چیک کیا تقریبا اسی فیصد اساتذہ وردی بنوا کر پہن کے آئے تھے۔ اگلے دورے تک سو فیصد اساتذہ وردی میں ہونا چاہیے۔ بغیر وردی اساتذہ کی کوتاہی برداشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ کھرمنگ میں بھی جلد سکولوں میں مفت کتابیں تقسیم کی جائے گی۔ والدین پریشان نہ ہو بچوں کی پڑھائی متاثر نہیں ہو گی ۔

دوسری جانب کتابوں کے بغیر طلبا سکول جارہے ہیں والدین تزبذب کا شکار ہیں۔ حکومت سے جلد کتابیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button