خواتین کی خبریںکالمز

خواتین کا عالمی دن اور پسماندہ علاقوں کی خواتین

زبیدہ یعصوب

آج پھر زندگی کے گردش آیام میں ایک اور دن گزر گیا. وہ ہے "خواتین کا عالمی دن”. بہت سے لوگوں نے اس دن کی مناسبت سے کچھ مخصوص خواتین کی کارکردگیوں کو سراہا. کچھ حضرات نے دعویٰ کیے کہ خواتین کو پورے پورے حقوق ملنے چاہئیں. ان کو برابری کی سطح پر مواقع ملنے چاہیے. دکاندار حضرات نے موقعے کو غنیمت جان کر کپڑوں, جوتوں , برتن اور دوسری چیزوں پر خصوصی رعایت رکھی. بڑے بڑے ہوٹلوں کے منتظمین نے خواتین کے لئے خصوصی اعزازات حزف تعریف پیش کیے .کچھ معزز شعراء نے گانوں اور ویڈیو کی شکل میں جانی پہچانی خواتین کو خراج تحسین پیش کیا. کسی نے اسلام آباد کے بڑے سے ہوٹل میں منعقد کی گئ۔ ایک اہم تقریب میں صنفی برابری اور خواتین کو با اختیار بنانے کی بات کی. پس یہ تمام تر کاوشیں مرکزی حاکم مجاز و حا کم بالا دھارے کی خواتین تک محدود رہی. کسی نے دیہات کے کسی گوشے میں بیٹھی لڑکی کی بات نہیں کی جو زندگی کی سخت,کٹھن درشت اور تلخیوں سے مسلسل لڑ رہی ہے. کسی نے اس لڑکی کی بات نہیں کی جو غربت اور افلاس کے ہاتھوں مجبور ہوکر سڑک پر کوڈا کچرا چن چن کے اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کا پیٹ پالتی ہے. کسی نے اس ماں کی بات نہیں کی جو کسی دور دراز دیہات کے چھوٹے سے گاؤں میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے. جس کے بچوں کا اس بیمار ماں کے علاوہ دنیا میں دوسرا کوئی سہارا نہیں ہے. ان تمام کا تزکرہ کہیں نہیں ہوا. مرکزی دھارے کی معزز اور بااختیار خواتین کا دن تو ہم نے بڑی دھوم دھام سے منا لیا. کھلے دل سے اس دن کی مبارکباد بھی دے دی. دریں اثناء پسماندہ علاقوں کی خواتین کا یہ دن دوسرے دنوں کی طرح گزر گیا.

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button