شعر و ادبکالمز

بارھواں سالانہ چیری ڈے

حسب سابق اس سال بھی 26مئی 2017کی شام 06:00بجے برادر محترم اور شنا، اردواور بروشسکی کے معروف شاعر، ڈرامہ نگار اور سٹیج کے مشہور فنکار غلام عباس نسیم کے دولت خانہ واقع دنیور میں ’’ بارھواں سالانہ چیری ڈے ‘‘ منعقد ہوا جس میں حلقہ ارباب ذوق (حاذ) گلگت کے سینئر اور جونئیر احباب شریک ہوئے۔شعرا ء کی آمد سہ پہر 04:00سے ہی شروع ہونے لگی۔

جو شعراء اس میں شریک ہوئے ان میں حاذ کے صدر پروفیسر محمد امین ضیاء ،سینئر نائب صدر عبدالخالق تاج، محمد نظیم دیا، حفیظ شاکر،اشتیاق یاد، پروفیسر ظفر شاکر،شاہ جہان مضطر، فاروق قیصر، رضاعباس تابش، ناصر نصیر،ڈاکٹر انصار مدنی،بشیر خان بشیر،نذیر حسین نذیر،آصف علی آصف،جعفر عاجز،قربان علی منتظر،عارف شیرالیاٹ، جمشید خان دکھیؔ اور میزبان غلام عباس نسیم کے نام شامل ہیں۔کوہستان کے نامور اردو /شناشاعر بھی جو ان دنوں گلگت میں تھے، میزبان کی خصوصی دعوت پر شریک ہوکر محفل کو رونق بخشی ۔اس کے علاوہ جی بی کے معروف قلمکار اور دانش ور جناب شیر باز علی برچہ نے بھی اس تقر یب میں خصوصی شرکت فرمائی۔میرے دوست اور ریٹائرڈ مدرس جناب حواس خان بھی اس محفل میں شریک ہوئے۔حاذ کے معروف شنا اور اردو شاعراور سیکریٹری پاور گلگت بلتستان جناب ظفر وقار تاج کی شرکت نے بھی محفل کو چار چاند لگایا۔انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان جناب صابر احمد نے پہلے ہی مجھے اور غلام عباس نسیم کو ’’چیری ڈے‘‘ میں مدعو کرنے کے لئے کہا تھا۔لہذا ہم دونوں نے چیری ڈے سے دو دن قبل ان کے دفتر جاکر با ضابطہ دعوت دی جسے انھوں نے بخوشی قبول کیا۔شام تقریباً 06:30بجے کے قریب آپ محفل میں شریک ہوئے انکے آنے کے ساتھ ہی چیری ، توت، لوکاٹ سے مہمانوں کی تواضع کی ابتدا ہوئی۔

طعام وقیام کے بعد محفل مشاعرہ ہوا جس میں بعض شعراء کرام نے اردو بعض نے شنا بعض نے بروشسکی اور بعض نے اردو شنا دونوں زبانوں میں کلام سناکر خوب داد سمیٹی ۔نظامت کے فرائض نوجوان شاعر رضا عباس تابش نے ادا کیے ۔چیر ی ڈے کے منتظمین میں یاور عباس، ظہیر عباس،انصار حسین،بلبل حسین،نوید علی، عطی اﷲ اور یاسر عباس کے نام شامل ہیں۔شاہین کیبل دنیور اور مجاہد علی دنیوری نے اس خوبصورت ایونٹ کو کیمرے کی آنکھ میں ہمیشہ کے لئے محفوظ کیااور جن کی مساعی سے یہ پروگرام بہت جلد گھر گھر دیکھا جائیگا۔اس پروگرام میں معروف قلمکار احمد سلیم سلیمی اور نامور صحافی ایمان شاہ کی کمی محسوس کی گئی جنہوں نے اپنی مصروفیات کی وجہ سے اس تقریب میں شرکت نہیں کی۔

یاد رہے کہ غلام عباس نسیم ایک عرصے سے متواتر ’’چیری ڈے‘‘ کا اہتمام کرتے آرہے ہیں جبکہ ڈاکٹر انصار مدنی صاحب تیسرا ’’یوم انگور‘‘ منانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔چیری ڈے میں شامل مینو میں آئے سال اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یہ اخراجات برادر غلام عباس نسیم کو کوئی ادارہ ادا نہیں کررہا بلکہ یہ سب کچھ دوست احباب کی خاطر اپنی جیب سے کر رہے ہیں اوردنیاوی خسارے کے اس سودے میں آپ خوش اور مطمئن بھی نظر آتے ہیں ۔شاید انھیں دولت کی حقیقت کا علم ہے جو دوست احباب پر خرچ کرنے سے کم نہیں ہوتاہے بلکہ بڑھتا ہے۔یہ میرے دوست غلام عباس نسیم کا دل گرد ہ ہے جو اپنی گوناگوں کاروباری مصروفیات میں سے دوستوں کے لئے نہ صرف وقت نکال لیتا ہے بلکہ خاطر تواضع میں دھن لٹالنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑتا ۔میری اپنی بھی خواہش ہے کہ اگلے سال سے ’’ یوم توت‘‘ کا محدود پیمانے پر اہتمام کروں۔لیکن غلام عباس نسیم کے دسترخوان کی وسعت دیکھ کر میرا منصوبہ قابل عمل دکھائی نہیں دیتا۔ دوسری طرف ڈاکٹر انصار مدنی کا ’’یوم انگور‘‘ بھی اس طرح ایک سالانہ ایونٹ بنتا جا رہا ہے۔جس سے ڈاکٹر صاحب کی فیاضی اور ادب دوستی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے۔جناب صابر احمد انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان’’سالانہ چیری ڈے‘‘ تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔آپ آتے ہی شعراء میں اسطرح گھل مل گئے جیسے برسوں کی شناسائی ہو۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے آپ نے اس خوبصورت تقریب کے انعقادپر غلام عباس نسیم اور انکے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کیا اور ایک شاندار محفل شعر و سخن میں شرکت کا موقع فراہم کرنے پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔

آخرمیں حاذ کی جانب سے غلام عباس نسیم کو حسب سابق’’ چیری ڈے‘‘ کا تحفہ مہمان خصوصی صابر احمد، پروفیسر محمد امین ضیاء اور عبدالخالق تاج نے پیش کیا ۔اسی کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button