سیاست

حکومت جان بوجھ کر شگر میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے، سید طہٰ الموسوی

شگر(پ ر)علمائے امامیہ شگر کے صدر سید طہٰ الموسوی شمس الدین نے کہا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر شگر میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔دیواروں سے وال چاکنگ مٹانے کی ہوم سیکریٹری احکامات کا صرف شگر میں ہی عملدرآمد کیوں ہے۔ انتظامیہ علاقے کی اصل صورتحال کا ذمہ دار ہے۔علمائے امامیہ شگر کا اہم اجلاس صدر سید طہٰ الموسوی کی صدارت میں ہوا جس میں تمام علمائے کرام نے شرکت کی اجلاس میں تنظیمی امور،شگر کی حالات حاضرہ اور سڑکوں پر سے وال چاکنگ مٹانے انتظامیہ کی اقدامات پر غور کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے امامیہ کے صدر نے کہا کہ وال چاکنگ مٹانے کے نام پر شگر کے در دیوار سے نام یاحسین ؑ اور آئمہ اطہار کے اقوال کو مٹایا جارہا ہے۔جوکہ قابل تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوم سیکریٹری سے جب بھی کوئی حکم نامہ موصول ہوتا ہے تو اس کا اطلاق شگر پر لاگو ہوتا ہے۔اس پر عملدرآمد دیگر اضلاع پر بھی ہونا چاہئے۔ صوبائی حکومت اصل میں شگر ہی کیوں ہے؟ صوبائی حکومت دراصل شگر میں جان بوجھ کر مذہبی منافرت اور بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔اسی لئے سب سے پہلے شگر میں لاؤڈ سپیکر پر پابندی لگاکر مذہبی ٹینشن پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ شگر کی دیواروں پر کوئی دل آزاری والی کوئی وال چاکنگ موجود نہیں جسے بنیاد بناکر مٹاسکیں۔وال چاکنگ اگر مٹاناہی تھا کرنے کیوں دیا گیا ۔حالانکہ اسلامی رواداری کا سب سے پاسداری شگر میں ہوتا ہے ۔اور علماء کرام ایک قیادت میں متحد ہے۔مگرصوبائی حکومت کی جانب سے شگر کو مسلسل ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ہوم سیکریٹری کوئی آسمانی مخلوق نہیں جس کی حکم پر فوری عملدرآمد کیا جائے وہ بھی شگر سے ۔اگراس پر عملدرآمد ضروری ہی ہے تو دیگر اضلاع میں کیا جائے ورنہ صوبائی حکومت کیساتھ ضلعی انتظامیہ بھی تمام تر حالات کی ذمہ دار ہونگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button