کالمز

آپریشن خیبر فور اور دہشت گردی کے خلاف قوم کا عزم

عمر حبیب

پاک فوج نے قوم کی امنگوں پر اترتے ہوئے ملک سے دہشت گردی ختم کرنے کیلئے جو قربانیاں دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں ۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جتنی قربانی دی اسے دنیا میں بہت قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ کر نہ صرف پاکستان کے مستقبل کو محفوظ بنایا ہے بلکہ دنیا کو بھی تباہی سے بچایا ہے پاک فوج نے جس عزم کے ساتھ یہ جنگ لڑی اور کامیابی کے آخری مراحل میں ایسا جزبہ اور عزم دنیا کی کسی فوج کو حاصل نہیں یہی وجہ ہے کہ قوم پاک فوج کے بے مثال جذبے اور صلاحیتوں پر فخر کرتی ہے ۔

اتوار کو نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا پاکستان میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کا باقاعدہ تنظیمی ڈھانچہ موجود نہیں لیکن تحریک طالبان پاکستان کے چند منحرف گروپ اُن کی جانب مائل ہیں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ان کے خلاف آج سے پاکستانی فوج نے آپریشن ردالفساد کے تحت خیبر ایجنسی کی وادی راجگال میں خیبر فور کے نام سے ایک زمینی آپریشن شروع کیا ہے۔’ آپریشن خیبر فور کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مشکل ترین علاقوں میں شامل ہے جو 250 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے اور 12 سے 14 ہزار فٹ کی بلند پہاڑی چوٹیاں اِس علاقے میں موجود ہیں۔اِس آپریشن کی اہمیت کے بارے میں اُن کا کہنا تھا کہ یہ اِس لیے بھی بہت اہم ہے کہ افغانستان میں مضبوط ہوتی ہوئی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کا پاکستانی علاقے میں اثر روکا جا سکے۔

اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ جس عزم اور حوصلے کے ساتھ جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاکستان نے خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی تھیں تو اسی طرح موجودہ سپاہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ بھی دہشت گردی کے خلاف بھرپور عزم و ہمت کے ساتھ کردار ادا کررہے ہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد کہا کہ دہشت گرد ملک میں ہوں یا باہر انکا قلعہ قمعہ کیا جائے گا۔ پاکستانی فوج اور عوام پرعزم ہیں کہ پاکستان کی سر زمین سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے۔ کئی سالوں کے دوران قبائل اور سیکورٹی فورسز کی طرف سے دی جانے والی قربانیوں کی ایک تاریخ ہے جو سنہرے حروف میں لکھی جانے کے قابل ہے کہ کیسے پاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہوئی اور افواج کا ساتھ دینے کے لیے اپنے گھر باہر چھوڑ کر نقل مکانی کی اور علاقے کلیئر ہونے کے بعد نئے جوش و عزم کے ساتھ واپس گئے۔قوم کی اس قربانی سے ملک سے دہشت گردوں کا خاتمہ ہوا ۔پاکستان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے جہاں افغانستان کی سرزمین استعمال ہو رہی ہے وہاں بھارت افغانستان میں موجود اپنے درجنوں قونصل خانوں کے زرئعے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے وہیں دولت اسلامیہ داعش بھی اپنے مظبوط ٹھکانے بنانے کیلئے کوشاں ہے بدقسمتی سے پاکستان کو کسی ایک دشمن کا سامنا نہیں ہر طرف سے دشمن وار کر رہے ہیں لیکن سلام ہے پاک فوج کو کہ ہر طرف سے دشمن کو نام بنا کر پاکستان کی سرحدوں کو محفوظ بنا رہی ہے ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف اس وقت ختم ہو گی جب پاکستان جیت جائے گااور انشا اللہ پاکستان اس جنگ میں سرخرو ہوگا کیونکہ پاکستانی فوج کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں واضح حکمت عملی بھی ہے اوردہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں پاک فوج سمیت پوری قوم ایک پیج پر ہے۔قوم کے اس اتحاد اور فوج کے عزم کو شکست دینا اب دشمن کے بس کا کام نہیں ،پاکستان تو دیکھا جائے تو دنیا کو دہشت گردی سے بچانے کیلئے اپنے حصے سے بہت زیادہ کام کر رہا ہے اور اس جنگ میں پاکستان نے جو جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے وہ بہت زیادہ ہے اب امریکہ کو چاہیے کہ وہ داعش، طالبان، ٹی ٹی پی، بی ایل اے وغیرہ کو باز رکھے خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے افغانستان کو چاہیے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کو آنے سے روکنے کا بندوبست کرے اور یہاں سے بھاگ جانے والے دہشت گردوں کو پکڑ کر پاکستان کے حوالے کرے یا ان کا خاتمہ کر کے ثبوت پاکستان کو دے کہ وہ بھی پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ ہے،اسی طرح کیا ہی اچھا ہوتا کہ بھارت افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرکے پاکستان میں دہشت گردی ،پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف سازشیں اور بے چینی پیدا کرنے کے بجائے دنیا کو پر امن بنانا کیلئے اگر پاکستان کا ساتھ نہیں دے سکتا ہے کم از کم سازشوں سے تو بعض آئے لیکن بھارت ایسا نہیں کرے گا کیونکہ چانکیائی فلسفے پر قائم بھارت روز اول سے دنیا کو دھوکہ دیتا آیا ہے اور اب بھی سیکو لزم کا لبادہ پہن کر دنیا کو بے قوف بنا رہا ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت دہشت گردوں کی جنت بن گیا ہے دنیا کی سب سے زیادہ علیحدیگی کی تحریکوں اور ہندو انتہا پسندی سے بھارت دنیا کیلئے خطرہ بنتا جا رہا ہے ۔ان حالات میں جب ملک کے خلاف ہر طرف سے سازشیں عروج پر ہیں تو قوم کا اتحاد بہت ضروری ہے ۔دہشت گردی خلاف اس جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بننا ہوگا،الحمد اللہ اس حوالے سے قوم متحد ہے قوم نے جیسے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کا ساتھ دیا اسی طرح آپریشن رد الفساد میں بھی قوم پاک فوج کی پشت پر کھڑی تھی اور اب آپریشن خیبر فور میں بھی قوم ساتھ ہے ،آپریشن اس لئے بھی ضروری ہے کہ منتشر دہشت گرد ایک دفعہ پھر یکجا ہو کر پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں سے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں یہ آپریشن انہی دولت اسلامیہ تحریک طالبان پاکستان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ہے جو دہشت گردی سے پاکستان میں بے چینی اور انارکی کی خواہشمند ہیں اس لئے اس آپریشن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے پاک فوج کا بھرپور ساتھ دینا ہوگا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button