کالمز

آپریشن خیبر فور میں پاک فوج کی بے مثال کامیابیاں 

حامد گلگتی

پاک فوج بہت تیزی کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف کامیابیاں سے حاصل کر رہی ہے پاک فوج کی ان شاندار اور ملک و قوم کو محفوظ بنانے والی کامیابیاں اس بات کی غمازی کرتیں ہیں کہ اب انشا اللہ پاکستان دشمن طاقتوں کو یہ ہمت نہیں ہو گی کہ وہ پاکستان کے خلاف سازشیں کریں ۔ پاک فوج نے پاک افغان بارڈر پر راجگال میں بریخ محمد کنداؤ میں 12 ہزار فٹ کی سب سے بلند پہاڑی پر چوکی قائم کرلی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک افغان بارڈر پر آپریشن خیبر 4 کامیابی سے جاری ہے۔ پاک فوج نے پاک افغان بارڈر کے قریبی علاقے راجگال کے مقام بریخ محمد کنداؤ میں آپریشن کے دوران کئی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جب کہ چند دہشت گرد افغانستان فرار ہوگئے۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کمین گاہوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرلیا گیا ہے جب کہ علاقے کو دہشت گردوں سے خالی کرالیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق فورسز نے پاک افغان بارڈر کے قریب سب سے بلند پہاڑی پر چوکی قائم کرلی ہے جہاں سے سرحد کے دونوں اطراف نقل و حرکت پر نظر رکھنے میں مدد ملے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ٹوئٹ میں پاک افغان بارڈر پر پاک فوج کی بلند ترین چوکی کی تصویر بھی پوسٹ کی ہے۔یاد رہے کہ فاٹا کے سب سے مشکل علاقے راجگال میں 16 جولائی کی صبح پاک فوج نے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن رد الفساد کے تحت آپریشن خیبر فور کا آغاز کیا تھا۔آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کے دوران راجگال آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس آپریشن کا مقصد سرحد پار داعش کو پاکستان میں کارروائی سے روکنا ہے ۔کچھ روز قبل ہی شروع ہونے والا آپریشن خیبر فور کا مقصدنہ صرف ملک سے دہشت گردوں کا صفایا ہے بلکہ سرحد پار افغانستان کے علاقوں سے آنے والے دہشت گردوں کا داخلہ بند کرنا ہے اس بات میں کوئی شک نہیں بلکہ یقین ہے کہ افغانستان کی سر زمیں پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے ۔پاکستان میں دہشت گردی کی ایک بڑی وجہ ہمسایہ ملک افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہونا ہیں، اس حوالے سے پاکستان کئی مرتبہ افغانستان کو متنبہ کر چکا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے لیکن افغانستان انکار ہے دوسری طرف افغانستان کی سر زمیں میں پھیلے ہوئے بھارتی قونصل خانوں کی پاکستان مخالف سرگرمیاں اس بات کا ثبوت ہیں پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کے لئے سازشیں وہی سے ہو رہی ہیں ۔افغانستان میں داعش اور طالبان دہشت گردوں کو عسکری تربیت دے کر پاکستان بھجواتے ہیں تاکہ پاکستان کا امن تباہ کیا جا سکے۔افغانستان گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستان کے خلاف جس بلیم گیم میں شریک ہے اس کے پیچھے بھارت ہے، امرتسر میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کا نفرنس میں بھی افغان صدر اشرف غنی نے بھارتی حکمرانوں کے ایما پر یہی طرزِ عمل اختیار کیا تھا، بھارت اور افغانستان کا رویہ اس کانفرنس میں پاکستان کے خلاف بد یہی طور پر اتنا غلط تھا کہ روس، چین اور ترکی کے مندوبین نے اس طرزِ عمل کی کھل کر مذمت کی، بھارت کو روس کے پاکستان کے ساتھ مل کر فوجی مشقیں کرنے پر بھی اعتراض تھا اور نریندرمودی اس پر اتنا سیخ پا تھے کہ انہوں نے کہا پُرانا دوست نئے دوستوں سے بہتر ہوتا ہے، ان کا اشارہ روس اور پاکستان کے بہتر ہوتے ہوئے تعلقات کی جانب تھا، روس کے مندوب کا کہنا تھا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور روس اور پاکستان کی مشقیں دہشت گردی کے خلاف تھیں۔ان تمام سازشوں کے خلاف اور پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج قربانیاں دے رہی ہے اور بے مثال کامیابیاں بھی حاصل کر رہی ہے پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں کا اعتراف پوری دنیا کر رہی ہے اور ماہرین اس بات پر انگشت بہ انداں ہیں کہ پاک فوج نے ایک ایسی مشکل جنگ میں کامیابی حاصل کی جس جنگ میں دنیا کے بہت سے ممالک کی فوجیں مل کر بھی کامیابی حاصل نہ کر سکیں ۔ اسی پس منظر میں برطانوی فوج کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ پاکستان کی فوج نے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف حیران کن کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کی 150 سالہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی اور اس کے لئے پاک فوج کریڈٹ کی مستحق ہے۔اب تازہ کارروائی میں پاک فوج نے راجگال کی پہاڑیوں میں جو کامیابی حاصل کی ہے اس پر قوم کو فخر بھی اور قوم اپنی بہادر فوج کیلئے دعاگو بھی انشا اللہ پاک فوج کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی دہشت گردوں کا صفایا ہو گا اور پاکستان امن کا گہوارہ بن کر ترقی کی منزلیں طے کرے گا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button