عوامی مسائل

ڈپٹی سپیکر کے حلقے میں واقع گلگت سے غذر جانے والی سڑک آثار قدیمہ کامنظر پیش کرنے لگی

غذر(بیورو رپورٹ) ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی گلگت بلتستان جعفراﷲکے حلقے کی سڑک اثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگی روڈ قلی غائب محکمہ تعمیرات کے حکام بھی خاموش محکمہ تعمیرات عامہ گلگت کی مجرمانہ غفلت شروٹ سے گلگت تک تباہ حال روڈ سے تاحال ملبہ نہیں ہٹایا گیا غذر سے گلگت کی طرف سفر کیا جائے توگلگت کے ایریا شروع ہونے کے ساتھ ہی روڈ اثار قدمہ کا منظر پیش کر رہا ہے شروٹ نالہ کے مقام پر روڈ کی خستہ حالی کا شکار ہے جبکہ ہرپون کے مقام پر تنگ سڑک پر تاحال کام شروع نہ ہوسکامحکمہ تعمیرات عامہ گلگت کے منٹینس انچارچ مکمل طور پر خاموش ہے۔

ادھر شروٹ اور شکیوٹ سے تعلق رکھنے والے شہری ولایت جان ،شیر خان ،اکبر نور اور محمد غلام نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ نے بارگو شروٹ اور شکیوٹ کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک بند نہیں کیا تو عوام شدید احتجاج پر مجبور ہونگے گاہکوچ سے بیارچی تک روڈ کو ٹھیک کر دیا گیا مگرگلگت کے حدود کے آغاز کے ساتھ ہی روڈ جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور محکمہ تعمیرات عامہ گلگت کی مشنری نہ جانے کہاں ہے۔ پہلے روڈ کی دیکھ بال کے لئے روڈ قلی بھی نظرآتے تھے اب تو وہ بھی غائب ہوگئے ہیں یہ سب کچھ محکمہ تعمیرات عامہ کے مینٹنس کے حکام کی نااہلی ہے اگر روڈ کی مرمت کام شروع نہ ہوا تو شدید احتجاج پر مجبور ہونگے اور اس کی زمہ داری محکمہ تعمیرات عامہ گلگت پر عائد ہوگی۔

دوسری طرف ہرپون کے مقام پر 2010میں سیلاب سے تباہ حال روڈ کو تاحال ٹھیک نہیں کیا گیا ہے اور روڈ اتنا تنگ ہے کہ ایک گاڑی بڑی مشکل سے روڈ کراس کرتی ہے جس باعث سائڈ کے معاملے پر کئی بار اس تنگ سڑک پر لڑائی جھگڑے ہوگئے ہیں مگر حکام مکمل طور پر خاموش ہے اس روڈ کو چھ سال گزرنے کے باوجود بھی ہرپون میں موجود تنگ سڑک سے ملبہ نہیں اٹھایا گیاجو محکمہ تعمیرات عامہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اس کے علاوہ شروٹ نالہ میں ہر سال پانی کے بہاو زیادہ ہونے سے روڈ تباہ ہوکر رہ جاتا ہے مگر اس تباہ حال روڈ پر بھی بڑے بڑے کھڈے پڑے ہیں مگر ان کی بھی مرمت نہ ہوسکی اور سیلاب سے تباہ حال روڈ کی مرمت نہ ہونے سے شروٹ سے گلگت تک کا سفر جو پہلے بیس سے پچیس منٹ میں طے ہوتا تھا اب ایک گھنٹے سے بھی زیادہ وقت لگتا ہے

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button