گلگت(پ ر) پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے جنرل سیکریٹری فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر اقبال نے ورکس ڈیپارٹمنٹ کو پیسے بنانے کیلئے لیا ہے ورنہ اس کا متعلقہ شعبہ محکمہ صحت ہونا چاہئے ،ان کو صحت کا شعبہ اس وجہ سے پسند نہیں آیا اس ادارے میں پیسے کم ہیں اور کرپشن کا موقع کم ملتا ہے ۔ہفتہ کے روز دنیور محمد آباد میں کثیر تعداد میں سیاسی ،سماجی اور طالبات نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی ۔
شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فتح خان نے کہا کہ وفاقی میں تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد گلگت بلتستان میں ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے2020میں ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کیلئے کوئی امیدوار نہیں ملے گا، 2015کی الیکشن میں ہمیں ن لیگ یاحفیظ الرحمن نے نہیں بلکہ ریاستی مشینری نے ہرایا ہے اورن لیگ کی وفاقی حکومت نے حفیظ الرحمن اور اس کی ٹیم گلگت بلتستان پر جبری و ناجائز ٹیکس لگانے کیلئے لایا تھا جو آج ہمارے سامنے ہے ،ان کو حکومتیں نہیں ملتی ہیں بلکہ ان کو لایا جاتا ہے ۔
انہوں نے خواتین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کو اپنے مسائل کے حل کیلئے مردوں کے شانہ بشانہ سیاست میں حصہ لینا چاہئے کیوں کہ گلگت بلتستان میں خواتین سیاست میں نہ ہونے کی وجہ سے ان کے مسائل حل نہیں ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے تمام شہریوں اور سیاسی پارٹیوں کے لئے برابر ہوتی ہیں ،ہم ان ریاستی اداروں کے سربراہان سے کام نکال سکتے ہیں آپ کے جو جو بھی مسائل ہیں ہم ان کو حل کرنے کیلئے ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں،جہاں کہیں پر بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑی ہم آپ کے ساتھ چلنے کیلئے تیار ہیں اور جس کسی کی بھی گریباں پکڑنی ہوں ہم تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک تحریک کا نام ہے اور دنیا میں کہیں لوگ ’’دی کنٹری آپ عمران خان ‘‘کہ کر پاکستان کوان کی وجہ سے جانتے ہیں ۔پاکستان میں یہ عدالتیں پہلی بھی تھی اور ریاستی ادارے بھی پہلے سے کام کرتی تھی لیکن آج انصاف ہوتا ہوا اس وجہ سے نظر آرہا ہے کہ عمران خان نے ان کرپٹ مافیہ کے خلاف تحریکیں ڈٹ کر چلائی ہیں آج سے قبل ایسی ہمت کسی اور نے نہیں دیکھائی ہے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکریٹری تحریک انصاف خواتین ونگ دلشاد بانو نے کہا کہ صوبائی وزیر امور خواتین صوبیہ مقدم اپنی وزارت کی حوس میں خواتین کو ہی بھول چکی ہیں ان کو خواتین کے مسائل کہیں نظر نہیں آرہے ہیں ،آج تک انہوں نے خواتین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اسمبلی میں کوئی قرار داد پیش تک نہیں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف سے قبل پیپلزپارٹی میں تھی لیکن ان کی چوریوں سے بیزار آکر میں نے انصاف کیلئے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی ہے اس طرح آج پورے گلگت بلتستان سے خواتین تحریک انصاف میں جوق در جو ق شامل ہورہے ہیں۔ یہ وقت نوجوانوں کا ہے اورجن کو چاہئے کہ وہ سیاسی پلیٹ فارم پر جمع ہوکر اپنے اور دیگر خواتین کے مسائل حل کرنے کیلئے جد و جہد کرے،ایسے ہی چپ سے بیٹھے پر کوئی لاکر حقوق نہیں دیتا ہے ۔
انہوں نے خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنے مسائل اجاگر کریں اوراسمبلی میں غیر سیاسی و سماجی خواتین کی نمائندگی کرنے والوں کا راستہ روکے اور قابل اور پڑھی لکھی خواتین سیاست میں آنے سے تمام خواتین کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
نائب صدر تحریک انصاف جی بی جی ایم خان ،صدر گلگت ڈویژن عزیز احمد اور صدر ضلع گلگت شیر غازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ سے عوام نہ صرف مایوس ہوچکے ہیں بلکہ بیزار آچکے ہیں اور ان کرپٹ اور چور مافیہ سے چھوٹکارا صرف عمران خان کے ساتھ کھڑا ہو کر تحریک چلانے سے حاصل ہو سکتا ہے ۔ گلگت بلتستان میں تحریک انصاف سب سے بڑی سیاسی جماعت بننے جارہی ہے ،آج ن لیگ کی حکومت کی انا ،ضداور بغض کی وجہ سے پورا پاکستان جل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس دینے کیلئے کچھ نہیں ہے لیکن آپ کے مسائل حل کرنے،موقع پیدا کرنے اور ان تک رسائی کیلئے مدد کرسکتے ہیں اور ریاستی اداروں کے دروازے کھٹکھٹا سکتے ہیں۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔