گلگت بلتستان کو آئینی سیٹ اپ آصف زرداری نے دیا، آمریت کے بچونگڑوں کا پیپلز پارٹی کو جمہوریت کا درس دینا قیامت کی نشانی ہے، سعدیہ دانش
لگت (پ۔ر) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ آصف زرداری نے گلگت بلتستان کو موجودہ آئینی سیٹ اپ دیا ہے اسی سیٹ اپ سے اقتدار حاصل کرنے والوں کی آصف زرداری پر تنقید الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی مثال ہے۔آمریت کے بچونگڑوں کا پیپلز پارٹی کو جمہوریت کا درس دینا قیامت کی نشانی ہے۔نواز لیگ کی وفاقی حکومت نے تقریبا اپنی پوری مدت اور صوبائی حکومت نے آدھی مدت مکمل کر لی ہے مگر گلگت بلتستان کو پیپلز پارٹی کے دئے ہوئے سیٹ اپ سے ایک قدم آگے کا سیٹ اپ دینے کی توفیق نہیں ہوئی بلکہ الٹا گلگت بلتستان کونسل ختم کر کے کوئی متبادل بہتر نظام دینے کے بجائے کشمیر افیئرز کا مختاج بنا دیا ہے۔ہم پہلے دن سے کہ رہے تھے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان کے بجائے کشمیریوں کی ترجمانی کر رہے ہیں آج وقت نے ثابت کیا کہ پیپلز پارٹی کا موقف درست تھا۔ سیاسی اور جمہوری روایات کی بات کرنے والے اپنے قائدین کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو انہیں پیپلز پارٹی پر تنقید کرنے کے بجائے اپنا منہ چھپانا پڑے گا۔پانامہ اور کیلبری فونٹ کی جعل سازی کا داغ سجائے ملک و قوم کی بدنامی کا باعث بننے والوں کا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہے۔جس جماعت کا وجود ہی جمہوریت کے ماتھے پر کالک کی مانند ہے ان کے منہ سے جمہوریت کی باتیں یہ منہ اور مسور کی دال کے مصداق ہے۔موجودہ سیٹ اپ کے خلاف سازشیں اور ہرزہ سرائی کرنے والے آج اسی سیٹ اپ سے مستفید ہو رہے ہیں۔صرف اخبارات میں بیانات اور لوگوں پر کیچڑ اچھالنے کے لئے گلگت بلتستان کے خزانے سے تنخواہ اور مراعات لے رہے ہیں۔ان کا کام عوام کی خدمت نہیں بلکہ اپنی جیبیں بھرنا اور سرکاری وسائل کی لوٹ مار ہے۔نیلام گھر تو انکے لیڈر نے پاکستان کے وسائل کی لوٹ مار کر کے بیرون ملک جائدادیں بنا کر سجایا ہے۔آصف زرداری نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو بااختیار بنایا اور گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا مگر آج نواز لیگ کے لیڈر نے گلگت بلتستان کو ریورس گیئر لگا دیا ہے۔جس طرح میاں صاحب نے وفاق اور پنجاب میں نیلام گھر لگایا اسی طرح صوبائی حکومت نے بھی گلگت بلتستان کے تمام سرکاری اداروں میں کرپشن کا نیلام گھر سجایا ہے۔جس طرح نواز لیگ کی وفاقی حکومت کی کارکردگی صرف اشتہارات کی حد تک ہے اسی طرح گلگت بلتستان کی ترقی بھی اخبارات اور بیانات کی حد تک ہے۔وزیر اعلی نے کچھ لوگوں کا روزگار جھوٹ بولنے سے مشروط رکھا ہے انہیں پیپلز پارٹی کی فکر کرنے کے بجائے اپنی فکر کرنی چاہئے۔