"ایفاد منصوبے کے ذریعے غذرمیںپچاس ہزار کنال بنجر زمین کو آباد کیا جائے گا”
اشکومن(کریم رانجھا) ؔ ایفاد گلگت بلتستان میں بنجر زمینوں کی آباد کاری کے ذریعے معاشی انقلاب کامنصوبہ رکھتی ہے،غذر کے پچاس ہزار کنال بنجر زمین کو آباد کیا جائے گا،علاقے کے زمیندار ہمارے ساتھ تعاون کریں ان کی بھر پور مالی معاونت کی جائے گی،ہمارا مقصد دیہی علاقوں کی ترقی ہے۔’’قرمبر کنسٹرکشن اینڈ ٹریڈنگ کمپنی‘‘کے زیر اہتمام وادی اشکومن کے گاؤں بارجنگل میں ’’ایفاد‘‘ کے تعاون سے آلو کے درآمد شدہ بیج اور کھاد کی تقسیم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایفاد مشن کے رب نواز نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے بنجر اور غیرآباد زمینوں کو پانی پہنچانا اور انہیں آباد کرنا ہمارا بنیادی مقصد ہے اور اس سلسلے میں فی الوقت ضلع غذر میں پچاس ہزار کنال بنجر زمین کی نشاندہی ہوچکی ہے اور بعض مقامات پر کام جاری ہے۔انشاء الللہ ہم بہت جلد ان بے آباد زمینوں کو لہلہاتے کھیتوں اور باغات میں بدل دیں گے اور اس سلسلے میں مقامی زمینداروں کا بھر پور تعاون ضروری ہے،اس موقع پر مقامی زمیندار اور خواتین کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ایفاد پراجیکٹ کے صوبائی کو آرڈینیٹر احسان میر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارجنگل واٹر چینل کی فزیبلیٹی بن رہی ہے بہت جلد اس منصوبے پر بھی کام کا آغاز کردیا جائے گا۔ان کا مزید کہناتھا کہ ایفاد متنازعہ اراضی پر کام نہیں کرتی اس لئے مقامی زمیندار تنازعات آپس میں مل بیٹھ کر حل کرکے ہم سے رجوع کریں ہم آبادکاری کے لئے ہر قسم کی مدد فراہم کریں گے۔
قبل ازیں ’’قرمبر کنسٹرکشن اینڈ ٹریڈنگ کمپنی‘‘ کے ایم ڈی میر وزیر میر نے ایفاد کی جانب سے فراہم کردہ آلو کی بیج کی افادیت اور ایفاد کی جانب سے علاقے کی زراعت کے فروغ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ معیار کے درآمد کردہ بیج سے زمیندار آلو کی بہترین فصل حاصل کرینگے ،اس فصل کو زمیندار کے کھیت سے پانچ ہزار روپے فی بوری کے حساب سے خریداری کی جائے گی نیز کمپنی ایفاد ہی کے تعاون سے آسٹریلیا سے اعلیٰ نسل کے سو گائے درآمد کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے جو مقامی زمینداروں کو فراہم کئے جائیں گے،یہ گائے روزانہ پندرہ سے بیس لٹر دودھ دیتی ہیں جس سے علاقے کے زمیندار حضرات استفادہ کرسکتے ہیں۔تقریب کے اختتام پر جدید آلو پلانٹر کے ذریعے آلو کی کاشت کا عملی مظاہرہ بھی کیا گیا۔