ذمہ داروں کی نااہلی یا گاہکوچ بالا کے عوام کی نااتفاقی؟ ایفاد منصوبے کےتحت 13 کروڑ کا مجوزہ منصوبہ کھٹائی میںپڑگیا
غذر(فیروز خان)ایفاد پراجیکٹ کے ذمہ داروں کی نا اہلی یا گاہکوچ بالا کے عوام کی ذاتی چپقلش گاہکوچ بالا میں ایفاد کے زیر نگرانی 13 کروڑ کی خطیر رقم سے تعمیر کے مراحل سے گزرنے والا میگا پراجیکٹ کھٹائی میں پڑ گیا۔ایفاد پراجیکٹ کے ذمہ داران کا کمیونٹی کو موبلائز کرنے سے قبل عجلت میں شروع کیاجانے والا میگا پراجیکٹ پر اب تک خرچ کئے جانے والے ڈیڑھ کروڑ تک کی بھاری رقم ڈوبنے کا خدشہ ۔بنجر زمین کو قابل کاشت بنانے کا منصوبہ گاؤں کے اندر دوگروپوں کی ذاتی چپقلش کی وجہ سے رک گیا جب کہ ایفاد کے ذمہ داران کی انکھیں ڈیڑھ کروڑ کی رقم ضائع ہونے کے بعد کھل گئیں اور مزید کام روکنے اور واٹر چینل کے لئے فراہم کئے جانے والے پائپ واپس کرنے کے لئے پراجیکٹ کمیٹی کو نوٹس بھجوا دیا۔واضح رہے کہ گاہکوچ بالا میں کچھ عرصہ قبل ایفاد پراجیکٹ کے زیر انتظام بنجر زمین کو قابل کاشت بنانے پانی اور سڑک تعمیر کرنے کے لئے گاؤں کے عوام کے خدشات دور کئے بغیر 13 کروڑ کا منصوبہ منظور کر کے اس پر کام شروع کر دیا گیا تھا لیکن ابھی منصوبے پر دیڑھ کروڑ کی خطیر رقم خرچ کر کے کئی کلو میٹر تک بھاری مشینری کے ذریعے چینل تعمیر کیا جا چکا تھا اسی دورن گاؤں کے بعض افراد نے زمین کی تقسیم کو متنازعہ قرار دے کر سول کورٹ گاہکوچ سے جاری کام کو رکوانے کے لئے حکم امتناعی حاصل کر لیا اور یوں یہ میگا پراجیکٹ گزشتہ کئی ماہ سے کھٹائی میں پڑ گیا علاقہ مکینوں نے بیرون عدالت تنازعے کو ختم کرنے کے حوالے سے بے شمار کوششیں کی لیکن کسی کی ایک نہ چلی ۔ایفاد کی پالیسیو ں کے مطابق کسی بھی منصوبے کی منظوری سے قبل اس گاؤں کے عوام کو منصوبے کے حوالے سے ایک پیج پر لانا ضروری ہوتا ہے لیکن ایفاد کے اعلیٰ حکام نے یا تو ایسا کرنے کی زحمت نہیں کی یا کاغذوں کی حد تک گاہکوچ بالا کے عوام کو منصوبے کے حوالے سے متفق قرار دے کر عجلت میں منصوبے پر کام شروع کرنے کی منظوری دے دی اور کئے گئے کام کے عوض ڈیڑھ کروڑ کی ریلز بھی کر ڈالی اگر عدالت سے بروقت کوئی فیصلہ نہیں آتا تو ایفاد کے اعلیٰ حکام کی نا اہلی سے ڈیڑھ کروڑ کی خطیر رقم مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوتی نظر آرہی ہے ۔