اشکومن کے متاثرین سیلاب کو وزیر اعلی اور صوبائی وزرا نے مکمل طور پر نظر انداز کردیا
غذر (بیورو رپورٹ) اشکومن می سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد کی خبر گیری کے لئے وزیر اعلی اور صوبائی وزراء نے کوئی کوشش نہیں کی اور یہاں کے متاثرین حکمرانوں کا انتظار کرتے رہے مگر حکمران یہاں کے متاثرین کا تماشا دیکھتے رہے دنیا بھر میں میڈیا کے ذرئیے یہاں ہونے والی تباہی کا علم لوگوں کو ہوا مگر وقت کے حکمرانوں کوکوئی احساس تک نہیں ان خیالات کا اظہار بدصوات اور بالائی علاقوں تشنالوٹ اور داور داس ملنگ خان ،سیلم جان ،خدایار اور دیگر نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ بدصوات کے سیلاب سے جہاں درجن گھرانے بے گھر ہوگئے ہیں تو وہاں نصف درجن ابادی کا رابط گزشتہ تین ہفتوں سے وہ علاقہ کٹا ہوا ہے دیگر علاقوں سے اور ان علاقوں میں اشیاء خوردنی کی قلت کا بھی سامنا ہے اور پیدل بھی راستہ نہیں ضلع غذر کی انتظامیہ اور فوکس کے علاوہ دیگر اداروں نے متاثرین کی مدد کی اور فوری سامان بھی پہنچایا مگر وزیر اعلی گلگت بلتستان اور ان کے صوبائی وزراء اتنا بڑا سانحہ رونما ہونے کے باوجود ان علاقوں کا دورہ نہ کرنا سمجھ سے باہر ہے اگر کوئی امداد کا اعلان نہیں کرسکتے تھے تو کم از کم یہاں کے متاثرین کی حوصلہ افزائی ہی کرتے مگر حکمرانوں کے پاس شاید ٹائم ہی نہیں وہ آج کل اسلام آباد کے دوروں سے فارغ نہیں ہیں ہے تو اشکومن انے کے لئے ان کے پاس کدھر ٹائم ہے دوسری طرف حکمران اس لئے بھی ناراض ہیں کہ اس حلقے سے مسلم لیگ کی نشست پر بھی کامیاب نہیں ہوئے ہیں اس وجہ سے یہاں کے متاثرین کی خبر گیری کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کی.
معروف سماجی کارکن و سابق کونسلر ملنگ خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ ماہ پھٹنے والی گلیشیرسے علاقے کے مکینوں کو جو نقصانات اُٹھانا پڑا ہے اس کی اطلاعات اور معلومات سرکاری و غیر سرکاری اداروں اور میڈیا کے ذریعے سب تک پہنچی ہے۔ انتظامیہ اور دیگر غیر سرکاری اداروں کی طرف سے فوری ریلف پہنچانے کی کوشش ضرور کی ہے مگر اس باوجود علاقہ مکینوں کی حالت زار قابل رحم ہے۔ جھیل کی شکل میں ہمارے گھر زیرآب ہیں اگر جھیل کے پانی کا اخراج ہو تو عوام اپنا سامان نکال سکیں گے، اس کے علاوہ واٹر چینل کٹ چکا ہے ایک چشمے کا پانی تھا، وہ بھی منہدم ہوچکاہے۔ جلد ہی موسم سرد ہوجائے گا، اور متاثرین کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوگا۔ حکام بالا سے استدعا کی جاتی ہے کہ وہ بحالی کے لیے فوری اقدامات اُٹھائے۔ بلہنز سے آگے روڈ اب بھی بند ہیں فوری بحالی کی ضرورت ہیں