گلگت بلتستان

لاقانونیت کی انتہا کرنے کے بعد حکومت نااہلی چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے: فداناشاد

سکردو(صفدرعلی صفدر سے) پا کستان مسلم لیگ (ن) کے سنئیر رہنماء و سابق ڈپٹی چیف ایگزیکٹیو حاجی فدا محمد ناشاد نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی ایک پرچی پر محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے سولہ سے زائد آفسران کو میرٹ اور سینیار ٹی کو پس پشت ڈال کر اگلے گریڈ میں ترقی دیدی گئی جو سراسر غیرقانونی اقدام ہے۔
ہفتہ کے روز یہاں یادگار چوک پر پریس کلب سکردو کی عمارت پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے غیرقانونی قبضہ کے خلاف دئیے گئے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے فدا محمد ناشاد نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کرپشن اور لاقانونیت کی انتہا کرنے کے بعد اب اپنی نااہلی چھپانے کے لئے صحافیوں کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر ائی ہے جو ایک غیر جمہوری اقدام ہے اور اس طرح کے اقدامات کے زریعے صحافیوں کے حوصلے پست نہیں کیئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب کی عمارت میں گزشتہ گیارہ سال سے صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں سر اانجام دے رہے ہیں آخر آج حکومت کو ہوش کیوں آیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پریس کلب کی عمارت خالی کرانے اور میڈیا کے خلاف ہونے والی سازشیں حکومت خود ہی کروارہی ہے۔ سابق مشیر اعلات کیپٹن (ر) سکندر علی نے کہا کہ پریس کلب پر زبردستی قبضہ حکومت ہی کا فیصلہ ہے کیونکہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں عوام کو فائدہ دینے کی بجائے ہمیشہ عوام پر ظلم کے پہاڈ گرا دیئے جس کی وجہ سے آج ہر طرف آوے کا آوہ بکرا ہوا ہے ،سرکاری ملازمین سے لیکر آزاد میڈیا تک سب کا استحصال کیا جارہا ہے اور کرپشن کے تمام ریکارڈ توڈ دیئے ہیں جو حکمرانوں کے لئے انتہائی شرم کا مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری حکومت کو میڈیا کے خلاف اس قسم کے ہھکنڈے استعمال کرنا ہر گز ذیب نہیں دیتا اگر صوبائی حکومت واقعی جمہوریت کی دعویدار ہے تو وزیراعلیٰ کو اس واقعے کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہیے کیونکہ ان کی مرضی کے بغیر کسی کو بھی اس طرح کے فیصلے کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے۔ پریس کلب سکردو کے صدر نثار عباس نے کہا کہ اس حکومت کو اساتذہ کی نوکریاں بھیج کر بھی شرم نہیں آئی اور اب قلم کے ذریعے معاشرہ کی اصلاح کرنے والوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکردو انتظامیہ سرکاری ملازم نہیں پیپلز پارٹی کے جیالہ بنے بیٹھے ہیں او ر وزیر اعلیٰ کے ایماء پر صحافیوں کو ہراساں کرنے پر اتر ائی ہے لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے صحافی اس قسم کے ہھتکنڈوں سے ہر گز مرعوب نہیں اور وہ اپنے جائز مطالبات اور حقوق کے حصول کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ انہوں نے پریس کلب کی عمارت صحافیوں کے حوالے کرنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ مقررین نے اس موقع پر وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ سے فوری طور پر صحافیوں سے مذاکرات کرکے پریس کلب کی عمارت ان کے حوالے کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button