کسی کشمیری یا پاکستانی پارٹی کو کوئی حق نہیںپہنچتا کہ مفادات کے لئے گلگت بلتستان کے حقوق میںمداخلت کرے، عوامی ایکشن کمیٹی
استور(سبخان سہیل) عوامی ایکشن کمیٹی کا اجلاس گلگت مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا اجلاس کی صدارت چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان & کشمیر مولانا سلطان رئیس نے کی اجلاس میں سردار عابد رشید چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر سمیت غلام عباس نظام الدین سید یعصوب الدین شاہ فداحسین مسعودالرحمان راجہ میرنواز میر محمد فاروق چودھری فقیر محمد ابرار بگورو جہانزیب انقلابی سمیت تمام ایکزیکٹیو باڑی کے ممبران نے شرکت کی اجلاس میں ایک بار پھر آئینی حقوق کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئینی اور عبوری کے نام پر حقوق کا مطالبہ ریاست کو بلیک میل کرنے کی کوشش ہے مسئلہ کشمیر کو متاثر کیئے بغیر ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت با اختیار لوکل نظام حکومت کا حق دیا جائے چاہے وہ صوبائی سیٹ اپ کی شکل میں ہو یا کشمیر طرز کی صورت میں حقوق کے لبادے میں کسی آرڈر یا ناقص سیٹ اپ کو قبول نہیں کیا جائے گا گلگت بلتستان کے دیرینہ حقوق کے حصول میں جتنا نام نہاد کشمیری لیڈر شپ رکاوٹ ہے اس سے زیادہ گلگت بلتستان کے بعض سیاسی جماعتیں رکاوٹ بن رہی ہیں.
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے حقوق کا مطالبہ وہی قابل قبول ہوگا جو گلگت بلتستان کے عوام کریں گے، کشمیر یا پاکستان کے کسی پارٹی یا فرد کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ ذاتی مفادات کیلئے گلگت بلتستان کے حقوق میں مداخلت کرے ریاست پاکستان مسئلہ کشمیر میں ریاستی موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر سے بھی با اختیار سیٹ اپ دے کیونکہ گلگت بلتستان جتنا بااختیار ہوگا مسئلہ کشمیر میں ریاستی موقف اتنا مستحکم ہوگا.
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں ٹیکسز کے نفاذ اور سبسڈیز کے خاتمے کیلئے آئینی عبوری صوبے کا ڈرامہ رچایا جارہا ہے جس کا عوامی ایکشن کمیٹی ہر پلیٹ فارم پر مزاحمت کریگی اجلاس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں لوڈشیڈنگ سمیت لاتعداد مسائل سر اٹھارہے ہیں جن کے حل کیلئے کسی جماعت کا کوئی توجہ نہیں حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے بروقت اقدامات اٹھائیں