چپورسن گوجال کی رابطہ سڑک چار دنوں سے بند، ضلعی انتظامیہ غائب
ہنزہ ( سٹاف رپورٹر)ضلع ہنزہ کے دور افتادہ وادی چپورسن کی رابطہ سڑک گزشتہ چار دنوں سے لینڈ سیلائنڈنگ کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند ہے ۔ روڈ کی بندش کے باعث علاقے میں ادویات اور اشیاء خوردنوش کی شدید قلت پید ہو گئی ہے۔ جبکہ ضلعی انتظامیہ ، پی ڈبلیو ڈی اور جی بی ڈی ایم اے کے اہلکار سردی کا بہانہ کر کے غائب ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سوست سے دس کلومیٹر چرجیس کے مقام پر چپورسن روڈ لینڈ سیلائنڈنگ کے باعث گزشتہ 4روز سے بند ہے جس کے باعث چپورسن کے لوگ محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ روڈ کی بند سے مریضوں سمیت مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
چپورسن کے مکین حیدر بدخشانی ، مینراحمد، ریاض علی نے بادشمال سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شدید سردی اور برفباری میں 4روز سے چپورسن کے لوگ محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ علاقے میں ادویات اور اشیاء خوردنوش کی شدید قکت پید ہو گئی ہے ، اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ روز چپورسن سے ایک گاڑی مسافروں اور مریضوں کو لے کے سوست کی طرف گئی تھی، لیکن روڈ بند ہو نے کی وجہ سے مسافر 10کلو میٹر پیدل سفر کر کے ر ات گئے سوست پہنچ گئے جبکہ اس دوران لینڈ سیلائنڈنگ پتھر لگنے سے کے باعث ایک شخص شدید زخمی ہو کر آغاخان ہیلتھ علی آباد میں زیر علاج ہے ۔
اُنہوں نے کہا کہ کئی دفعہ محکمہ تعمیرات ہنزہ ، ضلعی انتظامیہ ہنزہ اور جی بی ڈی ایم اے کے پاس اپنی شکایات لے کر گئے نہیں کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔ محکمہ تعمیرات کی جانب سے ایک ٹریکٹر چپورسن روڈ پر تعینات ہے، لیکن یہ ٹریکٹر غائب ہے، اور ڈرائیور جس کا تعلق مرکزی ہنزہ سے ہے سردی کا بہانہ کر کے کام نہیں کرتا ہے۔
اُنہوں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ، چیف سیکٹرٹیری گلگت بلتستان محمد خرم آغا اور صوبائی وزیرتعمیرات سے اپیل کیا ہے کہ چپورسن روڈ پر ایک ٹریکٹر تعینات کیا جائے اور ٹریکٹر کا ڈرائیور چپورسن کا مقامی بھرتی کیا جائے تاکہ وہ بروقت راستے کی صفائی کا کام کر سکے۔