گلگت بلتستان کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی پر غور و خوض
گلگت ( پ ر) پاک بھارت کشیدگی کے باعث پیدا ھونے والی صورت حال سے بہتر انداز سے نپٹنے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پہ غور و خوض کیلئے گلگت بلتستان کابینہ کا ایک ھنگامی اجلاس وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن کی صدارت میں آج گلگت میں منعقد ھوا۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کیپٹن ریٹائرڈ محمد خرم آغا نے کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی ۔کابینہ اجلاس سے مخاطب ھو کر وزیر اعلی نے کہا کہ خنجراب سے لےکے گوادر تک پوری قوم سیسہ پلائی ھوئی دیوار کے مانند پاک فوج کے ساتھ کھڑی ھے اور کسی بھی قسم کے چیلنچ سے نبردآزما ھونے کیلئے بلکل تیار ھے۔وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان کا ھر جوان لالک جان ھے اور ھندوستان کو کارگل کا معرکہ نہیں بھولنا چاھئے اور نہ ھی ماضی۔ گلگت بلتستان کے عوام نے ڈوگروں کو بھگایا تھا اور وھی جذبہ آج بھی موجود ھے اور ضرورت پڑنے پہ گلگت بلتستان کا بچہ بچہ پاک فوج کے شانہ بشانہ ملک کی حفاظت کی خاطر لڑ مرنے کیلئے تیار ھے۔ انہوں نے کہا پوری قوم کو اپنی فضائیہ کے شاھینوں پہ فخر ھے اور پوری قوم کا مورال بلند ھے۔وزیر اعلی نے کہا کہ معاملات جنگ کے بجائے مذاکرات کے میز پہ حل ھونا چاھئے مگر اپنی دفاع کرنا پاکستان بہتر جانتا ھے۔ انہوں نے کہا کہ جوھری ھتیاروں رکھنے والے ممالک کو جنگ کا سوچنا بھی نہیں چاھئے کیونکہ یہ کسی بھی ملک کے حق میں نہیں۔وزیر اعلی نے کہا پاکستان اپنے دفاع سے بے خبر بھی نہیں۔ انھوں نے پوری قوم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاک فوج کا حوصلہ بلند کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کسی بھی قسم کی ایمرجنسی سے نپٹنے کے لئے تمام محکمے الڑٹ رھیں اور ممکنہ حالات میں بہترین انتظامات کئے جائیں۔کابینہ اجلاس میں ایمرجنسی صورتحال سے نپٹنے کے لئے حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پہ اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔وزیر اعلی نے اجلاس سے کہا کہ اقوام عالم کو دونوں ممالک میں ھمیشہ کشیدگی کے باعث بننے والے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدگی سے ثالثی کا کردار ادا کرتے ھوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے مرضی کے مطابق حق خود ارادیت کیلئے راہ ہموار کرنا ھوگا کیونکہ یہ مسلئہ پورے دینا کے امن کیلئے خطرہ بن سکتا ھے ۔کابینہ اجلاس میں ایک بار پھر اس بات کاعہد کیا گیا کہ ملک کی حفاظت کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ جان و مال کی قربانی دینے سے کسی بھی قسم کا گریز نہیں کیا جائے گا۔