کالمز

سیاحوں کی آمد، کرونا کے سنگ

تحریر: اکرم شاہ
وفاقی حکومت نے معاشی بدحالی اور غریب طبقے کی مشکلات کے تناظر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے.کیونکہ ملکی معاشی حالات اس قابل نہیں ہیں کہ مزید لاک ڈاؤن جاری رکھا جائے.اس لاک ڈاؤن سے غریب طبقہ بہت زیادہ متاثر ہوا۔ وزیر اعظم کی بات اپنی جگہ درست ہے لیکن دنیا اور با لخصوص پاکستان جس تیز رفتاری سے اس وبا سے متاثر ہو رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ انسانی جانوں کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہیں ۔ کیونکہ احتیاطی تدابیر اور ضوابط کو بڑے پیمارنے پر نظر انداز کیا جارہا ہے۔
موجودہ عدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں کل اکسٹھ لاکھ چورانوے ہزار 6194533 لوگ متاثر ہوے ہیں جبکہ اموات 380000 سے بھی تجاوز کر گئے ہیں۔
پاکستان میں  کرونا وائرس کے  کیسسز کی تعداد 76398 اور اموات 1690   تک جا پہنچی ہیں .گلگت بلتستان میں بھی آئے روز مثاثرہ افراد کی تعداد میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو رہاہے .اس کی وجوہات ہماری خود کی لاپرواہی ,غفلت ہے.اتنی زیادہ تعداد میں متاثر اور اموات کے بعد بھی ہم میں وہ شعور پیدا نہیں ہوا ہے کہ ہم احتیاط کا دامن تھام لے.گو کہ یہ بات واضح ہے کہ اس وبا کے نتائج تباہ کن ہے لیکن ہم نے ٹھان لی ہے کہ جب تک خود اس سے متاثر نہیں ہونگے اس وقت تک لاپرواہی کرتے رہینگے .خدا جانے یہ تعداد کتنی زیادہ ہے .کیونکہ ہر کسی نے ٹیسٹ سے خود کو نہیں گزارا ہے .حقیقت اس وقت واضح ہوگا جب ٹسٹ ہر فرد کو کیا جائے گا.اللہ کرے کہ یہ پھیلاؤ تھم جائے .
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد وفاقی حکومت کی طرف سے ایک اور اعلان کی گئی ہے کہ گلگت بلتستان اور کےپی میں سیاحتی مراکز کھولے جائنگے سیاح ان سیاحتی مقامات کا سیر کر سکیں گے .اس خبر کے بعد تمام طبقات میں تشویش پھیلی ہے کیونکہ شہروں میں اس وبا نے زور پکڑا ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہیں .اور چاہ رہے ہیں کہ وہ کسی نہ کسی طریقے سے گلگت بلتستان سمیت سیاحتی مقامات کا سیر کرنے نکل جائیں۔ دیہات میں کیسز کی تعداد نسبتاً کم ہے، مگر خدشہ ہے کہ وفاقی حکومت کے اس اقدام سے یہ خطرناک وبا سیاحتی مقامات تک پہنچ جائے گا، جہاں صحت کی سہولیات ناپید یا ناکافی ہیں۔
اس وبا نے سیاحت کے شعبے کو یقینا متاثر کیا ہے، اور ممکن ہے کہ اس شعبے سے وابستہ افراد کو اس فیصلے سے فائدہ ہو، مگر احتیاطی تدابیر کے بغیر اگر یہ وبا مزید تیزی سے پھیل گئی تو فوائد سے نقصانات زیادہ ہوں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button