کالمز

بجلی اور بہتر انٹرنیٹ کے بغیر گلگت بلتستان ڈیجیٹل حب کیسے بنے گا؟

نورپامیری
اکتوبر اور نومبر 2022 میں گاوں میں ڈیڑھ ماہ قیام کے دوران بجلی کی ناگفتہ بہ صورتحال تو سامنے تھی ہی، انٹرنیٹ کا مزاج بھی ہمہ وقت برہم رہتا تھا۔
برادرم شفقت کریم اور چچا کریم اسلم گلمت (گوجال ہنزہ) میں نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو انٹرنیٹ پر بطور فری لانسرز کام کرنے کی تربیت اور مواقع فراہم کر رہے تھے۔
دونوں عرصہ دراز سے کراچی اور راولپنڈی میں قیام کے دوران بین الاقوامی اداروں کے ساتھ بطور فری لانسرز یا ریموٹ (آن لائن) ورکرز کے طور پر کام کرتے آئے ہیں۔ ای مارکیٹنگ، ورچول اسسٹنس اور میڈیکل بلنگ سمیت مختلف شعبوں میں دونوں کو طویل تجربہ اور مہارت حاصل ہے اور انہی مہارتوں کو وہ اپنے علاقے میں رہتے ہوے بھی استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس ڈیڑھ ماہ کے دوران خوش قسمتی سے دونوں کی صحبت میسر آئی اور ان کی مشکلات کا اندازہ بھی ہوگیا۔
ایک رات انہیں شمالی امریکہ میں مقیم ایک کلائنٹ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں شرکت کرنی تھی۔ گلمت میں انٹرنیٹ بہتر نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے لیپ ٹاپس لئے کئی کلومیٹر دور حسینی بریج کے پاس گئے جہاں ٹاور کی موجودگی کی وجہ سے بہتر انٹرنیٹ کی امید تھی۔ بہت بار وہ اپنی گاڑی میں انٹرنیٹ کا تعاقب کرتے ہوے ایک گاوں سے دوسرے گاوں تک جاتے ہوے نظر آئے۔ بجلی کی بے اعتباری کے باعث جنریٹر جلا کر کام چلانا پڑتا تھا!
ان تمام مشکلات کے باعث دونوں حضرات اور ان جیسے بہت سارے نئی معیشت سے استفادہ کرنے والے ماہرین بجلی اور انٹرنیٹ کی تلاش میں در در ٹھوکریں کھاتے نظر آتے ہیں۔
اور اگر انٹرنیٹ میسر آئے بھی تو ماہانہ لاگت اتنی ہے کہ کمائی کا بڑا حصہ اسی پر خرچ ہوجاتا ہے۔ سردیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے انہیں صاحب بہادر اسسٹنٹ کمشنر صاحب کے قانون کے عین برخلاف الیکٹرک ہیٹر چلانے کا جرم کرنا پڑتا تھا۔
ان معروضی، زمینی، حقائق کے باوجود انتظامیہ فوٹو آپریشنز کے ذریعے ہمیں یہ باور کروانا چاہتی ہے کہ گلگت بلتستان ڈیجیٹل حب بننے جارہا ہے!
گزارش ہے کہ گلگت بلتستان کو ڈیجیٹل حب بنانے کے لئے گراونڈ ورک لازمی ہے۔ اور گراونڈ ورک چند مشینیں مہیا کرنے، ایم او یوز پر دستخط کرنے، یا چند مراکز قائم کرکے ان میں مہنگے فرنیچر اور کمپیوٹرز لگانے سے سے نہیں ہوگا۔
بنیادی ضروریات، یعنی بجلی اور انٹرنیٹ، مہیا کئے بغیر آپ کے دعووں کے غباروں سے ہوا بہت جلد نکلے گی۔
آوارہ خیال

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button