گلگت بلتستان میں وفاقی سیاسی و مذہبی جماعتوں کی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں: منظور پروانہ
سکردو: (پ ر) گلگت بلتستان میں وفاقی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی بڑھتی ہوئی مداخلت خطے کو مزید عدم استحکام اور خطرات کی طرف دھکیل رہی ہے۔ پاکستان کی کسی بھی سیاسی جماعت کی گلگت بلتستان میں سیاسی سرگرمیاں بلا جواز اور غیر قا نو ی اقدام ہے۔ پاکستان کے چاروں صوبوں میں ا تخابات کے شیڈول آ نےکے بعد گلگت بلتستان کے عوام کو اس بات کو سمجھنا ہوگا کہ گلگت بلتستان میں اتخابات کیوں نہیں ہو رہے ہیں؟پاکستان کے چاروں صوبوں کے ساتھ گلگت بلتستان میں عام ا تخابات کا نہ ہو نا اس بات کی دلیل ہے کہ گلگت بلتستان پاکستان سے الگ تشخص رکھتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان یو نائیٹڈموؤمنٹ کے چئیرمین منظور پروا نہ ن کیا انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا قومی سوال آج د نیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے ، گلگت بلتستان کی آزاد اور خود مختار حیثیت کو تسلیم کئے بغیر یہاں کے لوگوں کی بنیادی سیاسی حقوق کی بحالی ممکن نہیں ۔ گلگت بلتستان کو غیر آئینی ، آئینیی ، اور ماڈل صوبہ بنا نے کی بات کر نے والے پاکستان کے سیاستدا ن جھوٹے ہیں ۔ پاکستان کے کسی بھی سیاسی جماعت کے ایجنڈے میں گلگت بلتستان شامل نہیں ہے اور وہ شامل بھی نہیں کر سکتے کیو نکہ گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں۔ اس لئے پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی گلگت بلتستا ن میں ہر قسم کی سیاسی سرگرمی پر پابندی لگنی چائیے ۔ الیکش کمین آف پاکستان اور سپریم کورٹ آف پاکستان اس بات کا نوٹس لے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں کس قا نون کے تحت گلگت بلتستان میں کام کر رہی ہیں۔
منظور پروا نہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتیں گلگت بلتستان کے لوگوں کواپنےمفادات کے لئے تقسیم کر رہی ہیں جس کی وجہ سے گلگت بلتستان دہشت گردی ، بد امنی، کرپش فرقہ واریت اور تعصبات کا شکار ہے۔ اس وقت گلگت بلتستان پر پاکستان کی چار سیاسی جماعتوں پاکستا پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق ، جے یو آئی اور ایم کیو ایم کی حکومت ہے ۔ جسکی وجہ سے گلگت بلتستا ن میں دہشت گردی ،بدامنی اور کرپشن اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے ۔اگر مسلم لیگ تحریک ا صاف یہاں اقتدار میں آئی بھی تو کیا فرق پڑے گا۔ گلگت بلتستان کے مسائل کا حل اس امر میں مضر ہے ہے کہ گلگت بلتستا کی علاقائی اور مقامی سیاسی جماعتوں کو اپنی سیاسی سرگرمیاں کر نے کی آزادی دی جائے اور گلگت بلتستان میں وفاقی جماعتوں کی بڑھتی ہوئی مداخلت کو فوری روکا جائے۔