گلگت بلتستان
مقامی میڈیا عوامی مسائل کی بجائے شخصیات کو اہمیت دے رہی ہے، علاقے میں کرپشن کو فروغ مل رہا ہے: امجد حسین ایڈوکیٹ
گلگت(نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنما ورکن گلگت بلتستان کونسل امجدحسین ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کے عوام طرح طرح کے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے ان مسائل کے حل کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں۔ مقامی میڈیا عوامی مسائل سے شخصیات کوزیادہ اہمیت دے رہاہے اورایسی خبریں لیڈاور سپرلیڈمیں شائع ہوتی ہیں جن کاعوامی مفاد سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے. جبکہ وزیراعلیٰ بھی اخباری بیانات کے ذریعے حکومت چلانے میں مصروف ہیں توایسے میں عوام کاکیاہوگا.
ان خیالات کااظہارانہوں نے ہفتہ کے روزڈسٹرکٹ بار گلگت کے کیفے ٹیریامیں سینئرصحافیوں ،انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اوروکلاء کے وفدسے گفتگو میں کیا۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے تین سال کے عرصے میں عوامی فلاح وبہودکے حوالے سے کوئی خاطرخواہ اقدامات نہیں کئے گئے اور یہ بھی معلوم نہیں کہ تین سال کے عرصے میں ترقیاتی بجٹ کے نام پرآنے والی خطیررقم کہاں خرچ کی گئی ۔اس کے باوجودہم خسارے کی طرف جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایک صوبائی طرزکے نظام کے اندراب تک اینٹی کرپشن سیل کاقیام عمل میں نہیں لایاجاسکا ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں کرپشن اوراقرباء پروری کوفروغ مل رہاہے۔
انہوں نے چیف سیکریٹری پرشدید تنقیدکرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے منتخب نمائندوں سے ایک سرکاری ملازم کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں حالانکہ اس علاقے کی تعمیروترقی میں چیف سیکریٹری سب سے بڑی رکاوٹ ہے جومہینے میں پانچ دن دفترمیں اورباقی دنوں میں مختلف علاقوں کے دوروں کے نام پرماہانہ 40لاکھ روپے وصول کررہے ہیں اور سوشل میڈیاپر ان دوروں کی تصاویرشائع کرکے عوام کوبے وقوف بنارہے ہیں۔ ان کانہ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے کوئی کردار ہے اورنہ ہی امن وامان کے سلسلے میں جبکہ علاقے میں موجودہ امن وامان کی فضاء کاقیام فورس کمانڈرایف سی این اے کے اقدامات کی مرہون منت ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ گلگت بلتستان کونسل غیرفعال نہیں بلکہ فعال اندازمیں کام کررہا ہے اورکونسل کاکورم پورا ہے۔کونسل میں گلگت بلتستان میں تین اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے قانون سازی کاعمل آخری مرحلے میں ہے۔ جس کی منظوری کے بعد علاقے میں روزگارکے نئے مواقع میسرہونگے اورغربت وپسماندگی کاخاتمہ ہوگا۔
WE Should appreciate the observation of Amjad Adovacate this is the other side of the picture,