چترال

گل نواز خاکی انتقال کر گئے

چترال(گل حماد فاروقی) معروف شاعر، ادیب، مقالہ نگار، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء اور انجمن ترقی کھوار کے سابق صدر گل نواز خاکی محتصر علالت کے بعد انتقال کر گئے گل نوا ز خان خاکی 77 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ نواب خان، عملدار خان ، شمس الدین، صبیح الدین واپڈا کے بھائی فہیم الدین صفی الدین اور ذکاؤلدین کے والد تھے۔ گل نواز خاکی 1967 سے پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے اور بغیر کسی سیاسی فائدہ کے وہ مرتے دم تک پارٹی کے وفادار رہے۔ مرحوم ایک معروف شاعر، ادیب، صحافی، مقالہ نگار اور مزاحیہ شاعر بھی تھے ان کی کھوار زبان میں جنگلی حیات کی تحفظ کیلئے ایک نظم بہت مشہور ہوا ہے جس میں ایک ہرن کو شکاری کی گولی لگتی ہے مگر وہ اپنے بچے کو دودھ پلاتی ہے بچہ ماں سے پوچھتا ہے کہ یہ خون کیوں بہہ رہا ہے ہرن کہتی ہے کہ یہ پسینہ ہے جب ہرن گرجاتی ہے تو بچہ پوچھتا ہے کہ میرا کیا بنے گا ظالم شکاری نے تمھیں گولی ماردی تو ماں کہتی ہے کہ اللہ تمھارا حفاظت کرے گا۔ 

مرحوم کئی کتابو ں کا مصنف اور مولف بھی تھے۔ جن میں قائد اعظم کی زندگی پر مبنی میر کاروان ، خوش وطن، ترقی و نو شہر، سیر ۃ النبی ﷺ ، نسور پنک، 29000الفاظ پر مبنی کھوار ڈکشنری، تھورون لعل جافر یاد، پیریش، 1600 احادیث کا مجموعہ سر فہرست ہیں۔ گل نواز خان خاکی ولد شیر نواز خان خاکی حقیقتاً خاکی طبیعت کے مالک تھے نہایت ملنسار، خوش اخلاق، درویش اور صاف گو تھے۔ مشاعرہ میں وہ ترنم سے اپنا کلام پیش کرنے پر اس کو حاصہ عبور حاصل تھا۔انجمن ترقی کھوار کے سر پرست اعلےٰ اور صدر بھی رہے ہیں۔ جمہور اسلام کے نائب مدیر بھی رہے ہیں۔ مرحوم چند پہلے بیمار ہوئے جسے پشاور لے گئے اور بیس دن کے اندر خالق خقیقی سے جاملے۔ ان کا نماز جنازہ شاہ میران دہ سے اٹھایا گیا اور سینگور میں اس کا نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں سابق وزیر سلیم خان، سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، سرکاری افسران، سیاستدان، اور تمام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ان کو سینگور میں اپنے آبائی قبرستان میں ہزاروں اشکبار آنکھوں کے سامنے سپرد خاک کیا گیا۔ زمین کھا گئے آسمان کیسے کیسے۔ مرحوم نے پی پی پی کی دور حکومت میں بھی ان سے کسی قسم کا ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا ان کے بیٹے بے روزگار ہے مگر اپنی ضمیر کی سودا کبھی بھی نہیں کیا کسی وزیر مشیر کے سامنے نہیں گڑ گڑایا اور اپنے خودی پر قائم رہے۔ 

گل نواز خان خاکی کی سریلی آواز اور خندہ پیشانی ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ 

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button