گلگت بلتستان

کیا روندو کو سب ڈویژن بنانے کا اعلان ڈرامہ تھا؟

روندو (پریس ریلیز) روندو کو سب ڈویژن بنانے کا اعلان ایک ڈرامہ نکلا سب ڈویژن کی تختی لگائے چار سال کا عرصہ بیت چکا ہے تاہم روندو ابھی تک سب ڈویژن کے سہولیات سے محروم ہیں ، ایک سال قبل اسسٹنٹ کمشنر کو روندو میں تعین کیا تھا ان کا بھی حال ہی میں تبادلہ کرایا گیا ہے روندو ایک بار پھر نیابت کی سیٹ اپ میں چل رہا ہے سب ڈویژن کے نام پرمنتخب نمائندوں نے روندو کے عوام کو بے وقوف بنایا ہے، سب ڈویژن روندو کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمیں سکردو میں بیٹھ کر تنخواہ لے رہے ہیں اور کلرکل سٹاف بھی روندو میں ڈیوٹی دینے کے لئے تیار نہیں کیونکہ ان ملازمین کو منتخب نمائندے کی سپورٹ حاصل ہیں ، سب ڈویژن کے تمام سٹاف کو روندو واپس لانے کے لئے عوامی حمایت سے بہت جلد تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار امیدوار گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی سکردوحلقہ 4 روندوانجنئیر منظور پروانہ نے عمائدین یلبو سے ملاقات میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ روندو میں تمام سرکاری محکموں میں کرپشن عروج پر ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر کا تبادلہ کراکے سب ڈویژن روندو میں اسسٹنٹ کمشنر کی ذمہ داری تحصیلدار کو سونپ دی گئی ہے، یہاں ایل جی اینڈ آر ڈی ، سول جج، محکمہ واٹر اینڈ پاور ، واسا اور سول سپلائی ، کے دفاتر کا سرے سے ہی وجود نہیں ہیں اور عوام کو بچو ں کی پیدائشی سر ٹیفکیٹ سے لے کر پانی کی منظوری تک کے لئے سکردو جانا پڑتا ہے ۔روندو کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے انقلابی جد و جہد کو جاری رکھا جائے گا اور سرکاری محکموں کے ملازمین کی روندو میں ڈیوٹی کو یقینی بنوانے کے لئے چیف سکریٹری گلگت بلتستان کو تمام معلومات فراہم کی جائے گی۔ 

منظور پروانہ نے کہا کہ روندو کو رات کے بارہ بجے سے نکال کرروشن دن میں لانے کے لئے عوام میرے ساتھ تعاون کریں ، روندو کے حقوق کے لئے کسی بھی قسم کی مصلحت کو اپنی راہ میں رکاوٹ بننے نہیں دیا جائے گا ۔ عوام بیداری کا ثبوت دیتے ہوئے اچھے کاموں میں ہماری حوصلہ افزائی کریں اور بہتر خدمات کے لئے رہنمائی کریں۔ ہمیں منفی پرپیگنڈے کرنے والوں سے کوئی لینا دینا نہیں اگر سرکاری ملازمین نے اپنی فرائض میں غفلت کی اورعوام کے حقوق میں حائل ہونے کی کوشش کی تو ان کے خلاف ڈیوٹی میں غفلت برتنے اور پیشہ وارانہ بد دیانتی کا مقدمہ کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا کیونکہ ہمارامشن عوام کی خدمت ہے صرف انتخابی سیاست نہیں۔ 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button