کرپشن نہیں رک سکی، سول سپلائی گلگت بلتستان میں چوردروازوں سے من پسند افراد کی بھرتی جاری
گلگت (تحقیقاتی رپورٹ) چور بازاری اور غیر قانونی طریقوں سے من پسند افراد کی بھرتیاں جاری، محکمہ سول سپلائی میں بڑے پیمانے پر منظور نظر افراد کی غیر قانونی ترقی. قوانین اور ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر سول سپلائی کے محکمے میں چوری چھپے چھ فوڈ انسپکٹرز کی بھرتی کا انکشاف.
تفصیلات کے مطابق محکمہ سول سپلائی میں سینئیر افسروں نے اقرباء پروری کی انتہا کرتے ہوے چھ افراد کو خلاف ضابطہ فوڈ انسپکٹرز کی حیثیت سے بھرتی کر لیا ہے. کہا جا رہا ہے کہ ایک نصیر نامی شخص اے او غلام رسول کا بھائی ہے، جبکہ آئی ڈی سی سے فوڈ انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پانے والا علاو الدین نے اپنے سے سینئیر افسروں کو سپر سیڈ کیا ہے. اسی طرح سے ایک نثار نامی شخص کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہمعطل شدہ سول سپلائی آفیسر ایاز کا بیٹا ہے. بتایا جارہا ہے کہ عارضی طور پر منتخب ہونے والے ملازم محمد سلیم کو بھی فوڈ انسپکٹر کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے. یہ بھی الزام لگایا جا رہا ہے کہ بغیر کسی ٹیسٹ اور انٹرویو کے ضلع دیامر سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو بطور فوڈ انسپکٹرز ملازمت فراہم کی گئی ہے.
ان مبینہ غیر قانونی ترقیوں اور بھرتیوں کا الزام اسسٹنٹ ڈائیریکٹر خورشید ، سابق سیکشن آفیسر کاچو محمد علی اور سیکریٹری فوڈ وزیر اسحاق پر لگایا جا رہا ہے. سول سپلائی کے محکمے میں چھ افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کے بعد چیف سیکریٹری کے کرپشن کے خلاف ایکشن لینے کے دعوے دھر ے کے دھرے رہ گئے ہیں.