تعلیم

علی آباد ہنزہ میں واقع گورنمنٹ بوائز ہائی سکول خستہ حالی کا شکار

ہنزہ نگر (بیورو رپورٹ) ہنزہ نگرکے غیر اعلانیہ ہیڈ کواٹر علی آباد گورنیمنٹ بوائز ہائی سکول کے بلڈنگ اور طلباء کیلئے تعمیر شدہ نکاسی آب اور صفائی کا برابر انتظام نہ ہونے کے باعث خستہ حالی کا شکار ہوچکا ہے۔ ماضی میں گورنمٹ بوائز ہائی سکول علی آباد کو عوام اور طلباء اس تعلیمی ادارے سے فارغ ہونے والے طلباء آج گلگت بلتستان نہیں بلکہ پاکستان کے سینئروزراء اور جانے مانے ہستیوں میں شمار کرتے ہیں۔ مگر ترقی کی اس دور میں گورنیمٹ بوائز ہائی سکول علی آباد نہ صرف بلکہ ہنزہ نگر کے دیگر گورنیمنٹ سکولز، والدین ان ادارے میں داخلہ کرنے سے ڈارتے ہے۔ جہاں پر بچوں کے لیے وہ سہولیات موجود نہیں جس کے وجہ سے غیر سرکاری اداروں میں بچوں کی تعلیم دینا مناسب نہیں سمجھتے ہے۔ اس وقت جو بھی سرکاری ملازمین ہے 20فی فیصد اساتذہ اپنے ہی سکول میں ہی داخلہ دے چکے ہیں مگر80فیصد اساتذہ یا دیگر سرکاری ملازمین اپنے بچوں کی مستقبل کو اچھا بنانے کے لئے غیر سرکاری سکولوں میں داخلہ کر چکے ہے۔سرکاری سکولوں کے بچوں کے لئے غیر سرکاری ادارے موجود ہیں مگر غریب عوام کے بچے جائے تو کہاں جائے……. گو رنیمنٹ بوائز ہائی سکول علی آباد جوکہ ہیڈ کواٹر میں ہیں جہاں بنیادی سہولیات نہ ہونے کے باعث علی آباد میں کئی غیر سرکاری سکول آباد ہو چکے ہیں اور تعلیم ایک اب ایک کاروبار بن چکا ہیں۔عوامی حلقوں کی جانب سے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے اپیل کی ہیں کہ آج محکمہ تعلیم میں جن اساتذوں کی غیر قانونی بھرتیاں ہوچکی ہے صرف اور صرف کرپشن کے ذرئع گلگت بلتستان کے آنے والے مستقبل کا سوال ہیں جس میں گلگت بلتستان کے ہر وہ فرد شامل ہے جو کرپشن کی سرپرستی کر رہا ہیں۔ اس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اور نئی نسل کے طلباء کے لیے وقت جدید کا سرپرست اعلیٰ مقرار کیا جائے تاکہ انے والے نونہالوں کی مستقبل تاریکی میں نہ پڑے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button