گلگت بلتستان میں بجلی کابحران شدت اختیار کررہاہے
گلگت (نامہ نگار) بجلی اور پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے لیکن بد قسمتی سے گلگت کے باسی اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ گلگت بلتستان میں پانی کے وافر ذخائر موجود ہیں وسائل کی کمی کے باعث ان ذخائر کو بروئے کار نہیں لا سکتے ہیں۔ اس وقت گلگت کے عوام پانی اور بجلی کے لئے ترس رہے ہیں۔ بجلی کی پیداوار کی شدید کمی ہے۔ عوام کو چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک گھنٹے کے لئے بجلی ملتی ہے جبکہ ہمارے وزار اور بیوورکریٹ کے گھروں میں چوبیس گھنٹے بجلی بلاتعطل فراہم کی جارہی ہے۔ نلتر پاور ہاوس، کارگاہ پاور ہاوس اور جگلوٹ پاور ہاوس مین مشینزی خراب حالت میں پڑے ہیں۔ ان کی مرمت کے لئے فنڈز کی کمی ہے جو کچھ فنڈز ملتا ہے وہ اعلیٰ آفسیران کی عیاشی میں خرچ ہوتا ہے۔ جب بھی نئے سکرٹیریز آتے ہیں وہ ان فنڈز کو اپنے دفاتر کے ترئین وآرائش پر خرچ کر تے ہیں۔ عوام کی فلاح و بہبود کی کسی کو فکر نہیں ہے۔ عوام بھی ان نااہل حکمرانوں اور بیوروکریسی سے تنگ آکر بے حس ہو چکے ہیں کہ اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنا گوارا نہیں کر سکتے ہیں۔ بجلی کی عدم دسیابی سے کاروبار، تعلیمی ادارے اور دیگر صحنت تباہی کے دہانے پر پنہچ چکے ہیں۔ اب عوام کو اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔