گلگت بلتستان

انسداد دہشتگردی عدالت ںے ہنزہ میں سرکاری املاک جلانے کے جرم میں چار ملزمان کو سزائیں سنادی

11 اگست 2011 کو علی آباد ہنزہ میں پولیس نے دو آئی ڈی پیز کو گولی مار کر قتل کردیا تھا جس کے بعد پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے
11 اگست 2011 کو علی آباد ہنزہ میں پولیس نے دو آئی ڈی پیز کو گولی مار کر قتل کردیا تھا جس کے بعد پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے

گلگت (عبدالرحمن بخاری سے ) عدالت انسداد دہشتگردی کے جج راجہ شہباز خان نے سانحہ ھنزہ کے دوران سرکاری املاک کو نذر آتش کرنے اور ھنگامہ آرائی میں ملوث 3 مفرور ملزمان رحمت کریم ولد علی مقصد ،سلمان خان ولد موسی خان اور جلالدین ولد جان کو 10 سال قید با مشقت جبکہ امیر خان ولد تیغون شاہ کو 9 سال 6 ماہ قید کی سزا دی ہے. جمرات کے روز معزز عدالت نے اس کیس کی ناقص تفتیش پر انسپکٹر جنرل اف پویس کو ہدایت کی کہ تفتیشی افسر کے خلاف محکمانہ کروائی کی جائے . 

یاد رہے کہ 11 اگست 2011 کو ہنزہ میں متاثرین عطا آباد کے احتجاجی مظاہرہ میں ہنگامہ پھوٹ پڑا تھا جس میں پولیس کی فائرنگ سے باپ بیٹا جان بحق ہوگے تھے اس دوران ڈپٹی کمشنر آفس ،تھانہ ،ریسٹ ہاؤس سمیت کی سرکاری عمارتوں کو مشتعل افراد نے آگ لگا دی تھی اس روز وزیر اعلی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ اپنے وزرا کے ہمراہ ہنزہ نگر کے دورے پر تھے اور ان کا یہ دورہ خونی دورہ بن گیا تھا. 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

  1. respectable sir i read your news paper i feel so happy that your newspaper showing reality if your news paper will publish reaill fact then we hope over noprthern areas can get progress in short time becouse many of newspaper not publishing reaill news like in gilgit baltistan every department have cruption if we dont mention against of tht department wich is invall in cruption nobody will investigate i apprecate about your news paper wich is mention about cruption hope you will do your job more bater thanks atazaz from malysia

Back to top button