گلگت بلتستان

ظالم حکمرانوں کو ٢٣ مارچ تک کی ڈیڈ لائین دیتے ہیں: عوامی ایکشن کمیٹی

pic (4)

گلگت ( وجاہت علی) ظالم حکمرانوں کو 23مارچ تک کا ڈیڈ لائن دیتے ہیں ۔گندم سبسڈی بحال کرے اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرے اور چارٹر ڈآف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کرائے ۔23 مارچ کے بعد ان ظالم حکمرانوں کا وہ سلسلہ شروع کرئینگے ۔کہ حکمران بھا گنے پر مجبور ہونگے ۔منتخب عوامی نمائندے عوام اور قانون کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔بیانات دینے اور حمایت کرنے کے بجائے استعفٰی دے کر عوامی ایکشن کمیٹی میں شامل ہو جائے ۔10 مارچ کے عوامی ریفرنڈم نے ثابت کر دیا کہ عوام مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ہڑتال کا میاب بنانے پر قاضی نثار احمد ،آغا سید راحت حسین الحسینی و تمام علمائے کرام تاجر برادری ٹرانسپورٹرز تمام ایسوسی ایشنز اور عوام کا شکر گزار ہے ۔

ان خیالات کااظہار عوامی ایکشن کمیٹی کے ایگزیکٹیو باڈی کے کنوینر احسان ایڈوکیٹ و ممبران کیپٹن محمد شفیع ،مولانا سلطان رئیس ،غلام عباس ،نظام الدین ،مولانا رحمت سراجی ،ڈاکٹر صابر حسین ،صفدر علی ،کامریڈ باباجان ،رحمت علی ،محمد جاوید ،شیخ شہادت و دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اب کوئی جواذ نہیں کہ وہ چارٹر ڈ آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد نہ کرے اور یہ ثابت ہو چکا ہے ۔دستاویزات ہمارے پاس آچکے ہیں کہ سبسڈی کا خاتمہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ اور وزیر جعفر اور چیف سیکرٹری نے مل کر کیا ہے ۔عوام کو بے وقوف بنانا چھوڈ دے.

اس موقع پر انہوں نے استاویزات بھی میڈیا کے حوالے کر دیے ۔کابینہ میٹنگ کے بعد گندم کی قیمت 16سے14 کر سکتے ہیں تو وہ جھوٹ کیوں بولا جاتا ہے کہ وفاق نے قیمتں بڑھائی ہے یا کابینہ نے باقاعدہ لکھ کر دیا ہے ۔(ن)لیگ والے سیاست نہ چمکائے اور عوام کیساتھ مخلص ہے تو عوام کے بنیادی مسائل فوراً حل کرے اور سبسڈی بحال کرے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت 23 مارچ تک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرے ۔اور بجلی کی تقسیم منصفانہ کرے حکمرانوں کے پاس بجلی ہے ۔جبکہ غریب اندھیروں میں ہے۔ہسپتالوں میں بھتا لینے کا سلسلہ بند کرے اور عوام کے جینے کا حق دے ورنہ ظالم حکمران 23 مارچ کے بعد یہ نہ کہے کہ ہمیں مہلت دے دو ۔23 مارچ تک کا الٹی میٹم دیتے ہیں۔تمام مسائل حل کرے ورنہ حکومت اورت ظالم حکمران پچھتائے گے۔23 مارچ کے بعد درنوں کا وہ سلسلہ شروع ہو گا کہ حکومت نے سوچا بھی نہیں ہوگا ۔حکومت یہ راشن کا رڈ کا سلسلہ ختم کرے اور ڈیلر سسٹم بحال کرے اور گندم کی پسائی فوراًجی بی میں شروع کرے اور راشن کارڈ کے ذریعے طبقاتی نظام متعارت کرایا جارہا ہے۔اس کو بند کرے ہم جیل کے قیدی نہیں کہ تول کر آٹا دیا جارہا ہے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ واسا ملازمین کے مسائل حل کرے اور جی بی کے تمام ملازمین کو تحفظ دیا جائے ۔اوراگر حکمانوں نے اب بھی نوشتہ دیوار نہیں پڑھا تو نہ حکومت رہیگی اور نہ ہی حکمران۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button