سیاست

ترکی کا گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کرنا نیک شگون نہیں ہے، غلام عباس ایم ڈبلیو ایم

گلگت (ریاض علی) ترک سفیر کے ساتھ نگران وزیر اعلیٰ شیر جہان میر کی ملاقات اور ترکی کے سفیر کی جانب سے علاقے میں سرمایہ کاری کرنے پر اتفاق کرنا گلگت بلتستان کے عوام کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا۔ترکی وہ واحد ملک ہے جو بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش کو وجود بخشنے اور اس کی پشت پناہی میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ترکی میں داعش کی ٹریننگ کیلئے باقاعدہ کیمپس موجود ہیں جہاں سے ٹریننگ کے بعد ان دہشت گردوں کو ملک شام اور عراق میں دہشت گردی کیلئے بھجوایا جارہا ہے۔ایسے حالات میں نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا ترک سفیر سے ملاقات کرنا اور انہیں علاقے میں سرمایہ کاری کی دعوت کو ہم گلگت بلتستان میں داعش کیلئے راہ ہموار کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی دہشت گردوں کی امپورٹ ایکسپورٹ میں بہت مہارت رکھتا ہے اور ترک حکومت کوگلگت بلتستان میں سرمایہ کی دعوت دینے سے نہ صرف دہشت گردی کو فروغ ملے گا بلکہ اس کے ساتھ فحاشی اور عریانی کا سیلاب بھی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیگا۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان پوری طاقت سے دہشت گردوں کے خلاف صف آرا ہیں اور پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے،ان حالات میں وزیر اعلیٰ کی مشکوک سرگرمیوں اور ترک سفیر سے ملاقات کو انتہائی تشویش کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ترک سفیر کے ذریعے سکول کھلوانے والے اپنے سکولوں کی حالت زار پر توجہ کیوں نہیں دیتے ؟ جبکہ پاکستان کے نظام تعلیم کو دوسرے ممالک فالو کیا جارہا ہے۔سیاحت اور پن بجلی کے منصوبوں مین سرمایہ کاری صرف کہانیاں ہیں اور پس پردہ حقائق کچھ اور ہیں۔ہمارے دوست ملک چائنا کی گلگت بلتستان میں پن بجلی کے منصوبوں کی آفر پہلے سے موجود ہے جنہیں نظر اند از کرکے ترکی کو دعوت دینا کہاں کی عقلمندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ اپنی سرگرمیوں کو محدود کرے اور پوری توجہ الیکشن کے انعقاد پر مرکوز کرے اور وقت پر الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے، نگران وزیر اعلیٰ کو صرف الیکشن کروانے کا مینڈیٹ ہے بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کو لانے کا مینڈیٹ نہیں۔انہوں نے کہا کہ جو نگران وزیر اعلیٰ اپنی کابینہ کے انتخاب میں بااختیار نہیں تو بیرون ملک سے سرمایہ کاری لانے کا اختیار انہیں کس نے دیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button