گندم سبسڈی کی خاطر اکٹھے ہوسکتے ہیں تو گلگت بلتستان کے حقوق کے لیے کیوں نہیں؟ منظور پروانہ
سکردو (پریس ریلیز) گلگت بلتستان کے عوام کو حق حکمرانی اور جداگانہ قومی تشخص کے لئے اپنی جد و جہد کو تیز کرنے کی اشد ضرورت ہیں ، گندم کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف تاریخی پرامن احتجاج پر عوامی ایکشن کمیٹی مبارک بادی کے مستحق ہیں تاہم ہمیں اپنے حقوق، امن مذہبی ہم آہنگی اور ریاست کی تعمیرو ترقی کے لئے بھی متحد ہونا ہوگا ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چئیرمین منظور پروانہ نے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر گندم کی قیمتیں کم کروانے کے لئے ہم ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو سکتے ہیں تو گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے اکھٹے کیوں نہیں ہوسکتے ، گندم پر سبسڈی گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت سے مشروط ہیں کسی کا احسان نہیں اور نہ ہی گلگت بلتستان کے عوام کے لئے خیرات ہیں۔ پی پی پی اور مسلم لیگ گندم کی قیمتیں کبھی کم نہیں کرے گی ، وفاقی پارٹیوں کا دم چھلہ بننے میں کی بجائے قومی پارٹیوں کے ہاتھوں میں ہاتھ دینے کی ضرورت ہے۔ اپنے حقوق منوانے کے لئے گلگت بلتستان کی حقیقی اور قومی جماعتوں کو آگے لانا ہوگا ۔
منظور پروانہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے آپ پر اعتماد کرنا سیکھے اور وفاقی جماعتوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے گلگت بلتستان میں ایک مضبوط سیاسی قوت بن کر ابھرنے کی کوشش کریں، گلگت بلتستان کا مسئلہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اس مسئلے کے حل کے لئے بین الاقوامی سطح پر بھی موثر جد و جہد کرنے کی ضرورت ہے ۔ گندم کی قیمت پر شروع ہونے والی تحریک کی آخری منزل خود مختاری ہونی چائیے ۔ہمیں اپنا اگاؤ اپنا کھاؤ والی پالیسی اپنانی ہوگی ، اگر ہم اپنے پاؤں پر خود سے کھڑے ہونگے تو ہمیں کسی سے سبسڈی کی بھیک مانگنی نہیں پڑے گی۔