گلگت(پریس ریلیز) سندھ پروفیسرز ایند لیکچررز ایسوسی ایشن (SPLA) کے پُر امن دھرنے کے دوران سندھ کے پروفیسرز پر سندھ پولیس کی جانب سے وحشیانہ تشددکرنے پر آل پاکستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (APLA ) کی کال پر پورے پاکستان کی طرح گلگت بلتستان کے تمام کالجز میں ’’یوم سیاہ‘‘ منایا گیا اور پر امن احتجاج کیاگیا۔کالجز کے پروفیسرز نے کالی پٹیاں باندھ کر کلاسیں لیں اور کلاسوں سے فارغ ہونے کے بعد کالجز کے احاطے میں پلے کارڈز اور بینرز اُٹھاتے ہوئے اظہار خیال کے ذریعے بھر پور احتجاج کیا۔
اس موقع پر گلگت بلتستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد زمان نے ایف جی ڈگری کالج فار بوائز جوٹیال گلگت میں احتجاجی کیمپ سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سندھ پولیس کی جانب سے سندھ کے پروفیسرز پر وحشیانہ تشددکرنے اور انکی گرفتاری پر پرزور مذمت کرتے ہیں۔یہ غیر جمہوری فعل اور بربریت سراسر علم دشمنی ہے اور ایک مقدس پیشے سے تعلق رکھنے والے پروفیسرز کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہے۔ہم سندھ حکومت،انتظامیہ اور پولیس کو یہ باور کرانا چاہتے ہے کہ وہ فوراً اس پُر تشدد واقع کا ازلہ کریں بصورت دیگر احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ اس برے وقت میں پورے پاکستان کے پروفیسرز سمیت گلگت بلتستان کے تمام پروفیسرز بھی سندھ پروفیسرز اور SPLA کے ساتھ کھڑے ہیں۔جب تک سندھ پروفیسرز کے ساتھ ہونے والے تشدد کا ازلہ نہیں کیا جاتا اور ان کے جائز مطالبات منظور نہیں کئے جاتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔پروفیسر محمد زمان نے یہ بھی کہا کہ ہم آل پاکستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں صدر پروفیسر نصر اللہ یوسف زئی اور جنرل سیکریٹری پروفیسر محمد صدیق اُنٹر کے مشکور ہیں کہ انہوں نے سندھ کے پروفیسرز کے ساتھ ہونے والی بہیمانہ کاروائی کے خلاف یوم سیاہ کی کال دی اور تمام پاکستان کے پروفیسرز کو یکجا کیا۔ہم آئندہ بھی انکی کال پر لبیک کہیں گے۔