تعلیم

تنگ آمد: مڈل سکول حسینی میں کلاسوں کا اجراء نہ ہو سکا، عوام نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کے گھیراوکی دھمکی دیدی

مڈل سکول حسینی کی منظوری ٢٠٠٤ میں دی گئی تھی، تاہم کلاسوں کا اجرا اب تک نہیں ہو سکا ہے
مڈل سکول حسینی کی منظوری ٢٠٠۲ میں دی گئی تھی، تاہم بارہ سال گزرنے کے باوجود مڈل کلاسوں کا اجرا اب تک نہیں ہو سکا ہے

گوجال (آئی این پی) ہنزہ نگر کے نواحی گاﺅں حسینی گوجال کے عوام نے حکام کی عدم توجہی اور نااہلی کے باعث گورنمنٹ مڈل سکول حسینی گوجال کی عمارت کی تعمیر کو بارہ سال گزر نے کے باجود کلاسوں کا اجراءنہ ہو نے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس ہنزہ نگر کے گھیراﺅ کی دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ مڈل سکول میں کلاسز کا اجراءنہ ہونے سے سینکڑوں طلباءکا مستقبل تاریک ہو گیا ہے تاہم محکمہ تعلیم کے حکام ٹس سے مس نہیں ہورہے ،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان فوری نوٹس لے کر مسئلہ حل کرائیں ۔

ذرائع کے مطابق 2002 میں گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے چیف ایگزیکٹو میر غضنفر علی خان نے ضلع ہنزہ نگر کے علاقے حسینی گوجال میں گورنمنٹ پرائمری سکول کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی۔ سکول کی عمارت تو 2004ءکے آغاز میں ہی تیار ہو گئی لیکن محکمہ تعلیم کی ہٹ دھرمی کے باعث ابھی تک اس عمارت میں مڈل کی کلاسوں کا اجراءنہیں ہو سکا۔ محکمہ تعلیم کے حکام کے اس اقدام سے بڑی تعداد میں طلباءو طالبات سکول چھوڑنے اور اپنے تعلیمی سلسلے کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہیں اور جو تعلیمی سلسلہ آگے بڑھا رہے ہیں تو انہیں میلوں دور روزانہ سفر کر کے سکول جانا پڑتا ہے جس سے ایک طرف تو ان کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے تو دوسری طرف بھاری اخراجات بھی برداشت کرنا پڑتے ہیں اس سے طلباءو طالبات کی تعلیم انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔ تعلیم کے حصول کے لئے جانے والے دو طلباءاس راہ میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

2010ءمیں عطاءآباد جھیل کی تباہی سے زندگی اور مشکل ہو گئی۔ طلبائ، طالبات ، والدین اور اہل علاقہ نے اس کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے فوری نوٹس نہ لیا اور گورنمنٹ حسینی سکول گوجال میں مڈل تک کی کلاسوں کا اجراءیقینی نہ بنایا گیا تو وہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس ہنزہ نگر کا گھیراﺅ کرلیں گے ۔ 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button