گلگت بلتستان

گلگت بلتستان کے عوام کو سستا گندم فراہم کرنے پر وفاقی حکومت کا شکریہ اداکرنا چاہیے: وزیر بیگ

گلگت ( پ ر) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے سپیکر وزیر بیگ نے کہا ہے کہ ا گر کسی کو ملک بھر میں ملنے والی 5200کی بوری 1400روپے میں ملنے پر اعتراض ہے تو اسکی زہنی حالت پر صرف افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔ ایک مخصوص زہنیت سیاحت کا سیزن آتے ہی علاقے کو بد امن دکھا کر سیاحت کو تباہ کرنا چاہتا ہے تاکہ علاقہ خوشحال نہ ہو سکے۔ قانون ساز اسمبلی کے سپیکر اپنے ایک اخباری بیان میں کہا کہ کاروبار اور لوگوں کے زہنی سکون کو تباہ کرکے دھرنا دینے والے کس طرح عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے لوگوں کے بہکاوے میں نہ آئیں جن کی معاشرے میں اپنی کوئی حیثیت نہ ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا چترال اور کوہستان کے عوام انسان نہیں جو 5200روپے میں گندم خریدتے ہیں۔
dsc04839وزیر بیگ نے کہا کہ موجودہ دھرنا آبیل مجھے مار کے مانند ہے بلکہ گلگت بلتستان کی عوام کو وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جو اتنی سستی گندم فراہم کر رہی ہے۔ یہ عناصر در اصل عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں عوام کو ان کے دھوکے میں نہیں آنا چاہیئے۔ ان دھرنوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور سوائے عام آدمی کو ہڑتالوں کی ازیت سے دوچار کرنے کے کوئی اور مقصد حاصل نہیں ہوگا۔گلگت میں ایسی سرگرمیوں سے کاروباری برادری اور طلبا سمیت تما م طبقہ فکر کو مشکلات میں ڈال دیا گیا ہے اور متاثرہ لوگوں کے دکھ کا اس بے کار دھرنے سے مداوا ممکن نہیں ہے ہنزہ کی عوام اس طرح کی منفی سرگرمیوں میں بالکل شامل نہیں ہے جس پر ہم عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ عوام کو اب بھی سبسڈی پر گندم مل رہی ہے اور یہ حقیقت سب پر واضح ہو گئی ہے کہ تمام ملک کی نسبت گلگت بلتستان کی عوام کو اب بھی ارزاں ترین نرخوں پر گندم دستیاب ہے۔ عوام کو اس طرح کی ڈرامے بازی سے بے وقوف نہیں بنایا جا سکتااور ایکشن کمیٹی کے بہکاوے میں عوام ہر گز نہیں آنے والی ہے۔
چترال اور کوہستان بھی پسماندہ علاقے ہیں مگر وہاں اور گلگت بلتستان کے ریٹس کا تقابل کریں تو ایکشن کمیٹی کو فرق کا اندازہ ہوجائے گا۔ تمام ملک میں سستی ترین گندم کی دستیابی کے باوجود لوگوں کو گندم کے نام پر گمراہ کرنا انتہائی قابل مذمت ہے اور اس طرح کے ہتھکنڈے کسی طور بھی مناسب نہیں ہیں۔اسمبلی میں ہم نے ہمیشہ گندم کے معاملے پر واضع بیان دیئے ہیں ۔ عوام کو ہر طرح کی سہولت اور کم نرخوں پر گندم کی فراہمی کے لیئے پیپلز پارٹی کی حکومت نے آواز بلند کی ہے اور کرتی رہے گی۔ گندم ایشو پر بے جا طور پر آسمان کو سر پر اٹھا لیا گیا ہے اور مہذب اقوام کو اس طرح کے طرز عمل سے اجتناب کرنا چاہئے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button