خضرآباد پل کیس، ایکسین سمیت تین افسران کی معطلی، ٹھیکیدار کے خلاف کاروائی کے احکامات جاری
گلگت (عبدالرحمن بخاری سے ) محکمہ تعمیرات ہنزہ نگر کے ایکسین سمیت 3 افسران کو معطل اور خضر آباد آر سی سی پل میں ناقص مٹیریل استمال کرنے پر ٹھکیدار کے خلاف قانونی کاروائی کے احکامات جاری کردئیے گئے۔
چیف سکریٹری گلگت بلتستان سلطان سکندر راجہ نے تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پر ایگزیکٹو انجینر ، ایس ڈی او ، سمیت سب انجینیر کو معطل کرکے ان کے خلاف محکمانہ کاروائی اور خضر آباد پل کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استمال کرنے پر ٹھکیدار کے خلاف قانونی کاروائی کے احکامات سکریٹری ورکس کو جاری کر دیے اور تین روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ھدایت کی ھے۔
13 مئی کو زیر تعمیر خضر آباد پل ٹوٹ گیا تھا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر گلگت سبطین احمد کی سربراہی میں ماہرین پر مشتمل چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ پل کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استمال کیا گیا اور گرنے والے تین گاڈر موسم سرما میں تیار کے گئے اور دوران تیاری احتیاطی تدابیر کا خیال نہیں رکھا گیا
کمیٹی نے چھان بین کے بعد چیف سکریٹری کو دی گئی تحریری رپورٹ میں کہا ھے کہ محکمہ تعمیرات کے متعلقہ افیسران نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور اپنی زمہ داریاں ادا نہیں کی۔
کمیٹی نے اپنی سفارشات میں زمہ داروں نے خلاف قانونی و محکمانہ کاروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔ خضر آباد آر سی سی پل گرنے کے واقعہ کی مزید انکوائری کے لیے نئی کمیٹی بھی تشکیل دی جاے گی۔