نیشنل سلف اسسمنٹ ٹیسٹ چترال کے طلباء وطالبات کے لئے ایک اہم پیش قدمی ،سید مظہرعلی شاہ
چترال (نامہ نگار) چترال میں پہلی دفعہ اپنے نوعیت کی نیشنل سلف اسسمنٹ ٹیسٹ کامرس کالج چترال میں منعقدہوا۔ نیشنل سلف اسسمنٹ ٹیسٹ (NSAT)کے چیف کوارڈنیٹرتنزیل الرحمن ،کوارڈنیٹرعبدالناصر،سپروائززمس آنیسہ الماس،ضیاء، سعیداللہ ،ابرہیم،رحمت الہی اور نگران مس ثناشمشیر،اشفاق احمد، اجلال الدین،سیف الناز،انیلا،حماریہ ،کشور،فوزیہ ،بنات ،عبدالوسیع،نورمحمد،رحمت کریم اوراسفندیارتھے ۔انہوں نے چترال کے تمام طلباء وطالبات کوجدید ٹیسٹ وامتحانات مثلاETA,CSS,PCS,PMS,NTSکے لئے موجودہ نوجوان نسل کوتیا رکرنے کیلئے نیشنل سلف اسسمنٹ ٹیسٹ (NSAT)کااہتمام کئے۔تاکہ طلباء وطالبات اپنے آپ کوتیار کرسکیں۔(NSAT)میں جنرل نالج وسائنس اورآرٹس میں سے ہرلیول کاالگ الگ ٹیسٹ رکھا گیاتھا۔اس ٹیسٹ میں ٹاپ پوزیشن ہولڈرطلباء وطالبات کے لئے لیپ ٹاپ،کمپیوٹرسسٹم ،ڈیجیٹل ڈکشنری،میٹرک لیول ،انیٹرلیول ،بیجلرلیول ،سرٹیفکیٹ اورپوزیشن ہولڈر طالب علموں کوسکالرشپ بھی دیاجائے گا۔
ا س موقع پرایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال سید مظہرعلی شاہ نے تمام امتحاہانی ہالوں کامعائنہ کرنے کے بعدنیشنل سلف اسسمنٹ ٹیسٹ کوانتہائی شفاف اورتسلی بخش قراردیتے ہوئے کہاکہ شعبہ تعلیم میں تبدیلی کی ضرورت ہے اس شعبے کوفعال ومنظم بنانے اورملک وقوم کے مستقبل کے معماروں کوصحیح خطوط پرگامزن کرکے انہیں دورجدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ علوم سے استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے بغیرمحنت سے ترقی وخوشحالی کے حصول کاخواب کبھی بھی شرمندہ تعبیرنہیں ہوسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ معاشرے میں تبدیلی لانے کے لئے دیگرشعبوں میں بالعموم جبکہ شعبہ تعلیم میں بالخصوص انقلابی اقدامات کریں جوکہ وقت کااہم تقاضابھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں این ٹی ایس کولازمی قراردے کراختیارات سرکاری اداروں سے لے کرغریب عوام پرایک بڑا احسان کیاہے نیشنل ٹسٹنگ سروس کے زیرنگرانی ہونے والے تمام ٹسٹوں سے نوجوان نسل مطمئن ہے ۔انہوں نے کہاکہ چترال میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے زیرنگرانی ہونے والی نیشنل سلف اسسمنٹ ٹیسٹ یہاں کے طلباء وطالبات کے اندارپڑھنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے اوراپنے صلاحیتوں کواُجاگرکرنے کامواقع ملتے ہیں۔انہوں نے کہاموجوددورکے چیلنجزکامقابلہ کرنے اورمستقبل کوبہترانداز سے گزارنے کیلئے طلباء کوسخت سے سخت محنت کرکے ہم نصابی سرگرمیوں کوفروع دینے کی ضرورت ہے۔