گلگت بلتستان
راشی پولیس افسر نے پھنڈر میں اسی سالہ بزرگ کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
غذر( سپیشل رپوٹ ) پھنڈرتھانے کا ایس ایچ او فرعون بن گیا چرس کے نشے میں80 سالہ بزرگ پر شدید تشدد کی وجہ سے بزرگ کی دونوں آنکھیں شدید متاثر ہو گئیں۔ ڈاکٹر نے مخالف پارٹی کی طرف داری کی وجہ سے میڈیکل سرٹفیکیٹ دینے سے انکار کر دیا۔بزرگ شخص کو کہیں سے بھی مدد نہ ملنے کی وجہ سے بے بس ہو کر انسپکٹر جنرل آف پولیس کے دفتر پہنچ گیا ۔ تفصلات کے مطابق گاؤں شمرن کے ایک غریب شخص آدینہ جان کے بچوں کا ان کے ہمسایہ کے بچوں سے لڑائی ہوئی کیس تھانہ پھنڈر گیا جس کے بعد علاقے کے عمائدین نے دونوں فریقین میں صلح کرادی۔مگر ایس ایچ او پھنڈر تھانہ امیر خان نے مبینہ طور پر مخالف گروپ سے رشوت لیکر بچوں کے باپ 80 سالہ بزرگ آدینہ جان کو تھانہ طلب کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے بزرگ شخص کی دونوں آنکھیں شدید متاثر ہو گئیں اور ان کے چہرے پر بھی چوٹیں آنے کی وجہ سے وہ خوں میں لت پت ہو گئے، ایس ایچ او نے ڈر کے نرس کو تھانہ بلا کر بزرگ کی مرہم پٹی کرادی ۔
مخالف گروپ کا شخص مقامی ڈسپنسری میں کمپوڈر ہونے کی وجہ سے بزرگ شخص کو میڈیکل سرٹفیکیٹ بھی نہیں مل سکا۔ بزرگ شخص کو کہیں سے بھی مدد نہ ملنے کی وجہ سے بے بس ہو کر انسپکٹر جنرل آف پولیس کے دفتر پہنچ گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق تھانہ پھنڈر کا ایس ایچ او فرعون بن گیا ہے اور وہ اکثر بلا جواز غریبوں کو تشدد کا نشانہ بناتا رہتا ہے۔ انہوں نے ایس پی غذر اور آئی جی پی سے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کر کے علاقے کے غریبوں کو ان کے شر سے نجات دلانے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ ایسا ایس ایچ او بذات خود فساد کا باعث ہے وگرنا علاقے کے لوگ شریف اور مہمان نواز ہیں۔