چترال: تحریک پاکستان کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریب کا اہتمام
چترال(گل حماد فاروقی) تحریک آزادی کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے چترال کے نہایت دور آفتادہ علاقہ برشگرام میں ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی۔ الزہرہ پول سٹار ہائی سکول کے طلباء وطالبات نے نہایت خوبصورت انداز میں محتلف رنگارنگ پروگرام پیش کئے۔ تقریب کی صدارت صوبیدار عزیز خان نے کی جبکہ ماہر تعلیم شیر نواز اس موقع پر مہمان حصوصی تھے۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوئی۔ سکول کے بچوں نے حمد، نعت شریف، قومی نغمے پیش کئے۔ اس موقع پر آزادی کی خوشی میں پرچم کشائی بھی ہوئی جبکہ آزادی کا کیک بھی کاٹا گیا۔
سہرش گروپ نے ماؤں کی دعا قبول ہوئی قومی نغمہ نہایت خوش آوازی سے سنایا۔ آنیتہ ایوب نے آزادی کی اہمیت پر انگریزی میں تقریر پیش کی۔
علیان کریم اور آنیتہ مسلم نے مذاحیہ خبرنامہ پیش کیا۔ سکول کی طالبہ سعدیہ اور اس کے ہمنوا (گروپ ) نے قومی نغمہ پیش کی۔ کھوار(چترالی زبان) میں لکھا ہوا قومی نغمہ ذوالفقار علی شاہ کا لکھا ہوا حرا علی اور گروپ نے ترنم میں پیش کیا۔
ساجد گروپ نے سوال و جوا ب کا پروگرام پیش کیا۔ تحریک پاکستان اور آزادی کیلئے خواتین کی کردار پر تقریر بھی اسی سکول کی طلباء نے پیش کی۔ سروش گروپ نے امن کی پیغام پر مبنی ایک گیت پیش کیا۔
شہزادی حسین گروپ نے ٹاک شو نہایت اچھے انداز سے پیش کرکے حاضرین کی داد لی۔
سکول کے ننھے منے بچوں نے محتلف رنگارنگ پروگرام پیش کئے جسے ناظرین نے نہایت سراہا۔
سکول کی پرنسپل مسز ذیبا علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس دور آفتادہ اور پسماندہ علاقے میں جہاں کوئی سرکاری طور پر ہائی سکول تک نہیں ہے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ سکول میں بچوں کے ساتھ صرف انگریزی زبان میں بات کی جاتی ہے تاکہ ان کی انگریزی زبان پر عبور ہو اور بہتر طور پر بول سکے۔
مہمان حصوصی اور صدر محفل نے کہا کہ آزادی اللہ کی بڑی نعمت ہے اور یہ ملک بڑی قربانیوں سے حاصل کیا گیا ہے انہوں نے تحریک پاکستان کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنے پر طلباء طالبات کی کاوشوں کی داد دیتے ہوئے انہیں نہایت بہترین قرار دیا انہوں نے بچوں پر زور دیا کہ وہ دل لگار کر پڑھے اور بڑے آدمی بن کر ملک و قوم کا خدمت کرے۔
پیشہ ور گلوکار ذوالفقار علی شاہ نے امن کی پیغام کے نام پر ثقافتی شو بھی پیش کیا جس سے تمام شرکاء محظوظ ہوئے۔ تقریب میں کثیر تعداد میں طلباء طالبات، اساتذہ، والدین، رضاکار اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ برشگرام چترال کا نہایت پسماندہ علاقہ ہے جہاں مواصلاتی نظام نہایت ناقص ہے یہی وجہ ہے کہ تیس کلومیٹر کا فاصلہ تین گھنٹے میں طے کیا جاتا ہے کیونکہ سڑک کی حالت نہایت حراب ہے.