گریٹر واٹر سکیم میں ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم، دیامر پولیس کی لاٹری نکل گئی
چلاس(ڈسٹرکٹ رپورٹر) گریٹر واٹر پائپ سکیم کے خلاف آیف آئی آر کے اندراج کے حکم کے بعد،دیامر پولیس کی لاٹری نکل گئی۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی خصوصی ہدایت پر دیامر پولیس نے گریٹر واٹر پائپ سکیم کے خلاف جعلی بینک رسید پر موبلائزیشن کے نام پر کی گئی ادائیگی کے خلاف آیف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا جس پر سٹی تھانہ چلاس میں ایم ڈی فائیو سٹار کنسٹرکشن کمپنی اسفندیار خان، ٹھیکیدار محمد خیل اور ایگزیکٹو انجئینر وزیر تاجور کے خلاف باقاعدہ آیف آئی آر درج کی گئی ہے ۔لیکن اب دیامر پولیس نے چیف سیکرٹری کے احکامات پر من و عن عملدرآمد کرنے کے بجائے محکمہ تعمیرات عامہ دیامر کے ایگزیکٹو انجئینر ز جان نبی،غیور آحمد،دیدار احمد،محمد تاج، ہدایت اللہ، اور محمد یونس کے علاوہ محکمہ تعمیرات عامہ کے دیگر آفیسرز و اہلکاروں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر ایگزیکٹو انجئینرز نے قبل ازوقت ضمانت کروائی ہے جبکہ دیگر سٹاف پریشان حال ہے ۔محکمہ تعمیرات عامہ کے آفیسرز و اہلکاروں کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری کے احکامات کے مطابق جعلی بینک رسید اور موبلائزیشن کی ادائیگی پر تین افراد کے خلاف آیف آئی آر درج کی جا چکی ہے اب دیگر سٹاف کے خلاف آیف آئی آر درج کرنادرحقیقت سٹاف کو تنگ کرنے کی ایک سازش ہے ۔دیامر پولیس کے اس رویہ کی وجہ سے محکمہ تعمیرات عامہ کی سٹاف سخت ذہنی اذیت کا شکار ہے اور عوامی امور ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں عوامی حلقوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس محکمہ تعمیرات عامہ کے دیگر آفیسرز اور اہلکاروں کو تنگ کرنے کے بجائے چیف سیکرٹری کے احکامات پر من وعن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔