چترال میں ٹنڈم پیرا گلائڈنگ، سیاحوں کو چھتر کے ذریعے پرواز کروانے کا کامیاب مظاہرہ
چترال(نامہ نگار) پیرا گلائڈنگ چترال کا نہایت مقبول اور پسندیدہ کھیل ہے۔ پولو کی طرح یہ بھی بادشاہوں کا کھیل سمجھا جاتا ہے۔ ہندوکش ایسوسی ایشن فار پیرا گلائڈنگ کے سینئر پائلٹ شہزادہ فرہاد عزیز کے ساتھ چترال کے سینئر صحافی گل حماد فاروقی نے ٹنڈم فلائٹ کے ذریعے سطح سمندر سے 15500 فٹ کی بلندی پر کامیاب پرواز کیا۔ شہزادہ فرہاد کا کہنا ہے کہ چترال میں یہ کسی صحافی کی پہلی کامیاب پرواز ہے۔
انہو ں نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی کئی ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے ذریعے ٹنڈم فلائٹ کے ذریعے پرواز کروایا ہے جس میں کوئی بھی سیاح (مسافر) ایک تجربہ کار پائلٹ کے ساتھ نیچے نشست میں بیٹھ کر اڑان کرتا ہے۔ جس سے نہ صرف اس کھیل کو فروغ ملتا ہے بلکہ سیاحت بھی حاطر خواہ ترقی پاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل امریکی پائلٹ Brad Sender نے سمر پیلس چترال سے کامیاب اڑان کیا تھا یہ ثمر پیلس 8200 فٹ کی بلندی پر ایک پہاڑی پر واقع ہے جہاں تاریحی شاہی قلعہ بھی 1910 میں تعمیر کیا تھا اور اس کے ساتھ بین الاقوامی اہمیت کے حامل چترال گول نیشنل ہے جو نایاب جنگلی حیات کا مسکن ہے۔ یہ نیشنل پارک دنیا کا اہم ترین اور بلند ترین رینکنگ پارک میں شامل ہے۔ جس میں پاکستان کے قومی جانور مار خور، برفانی چیتا، مرغ ذرین، لومڑی، گیدڑ، بھیڑیا، گولڈن ایگل، شاہین اور دیگر نایاب پرندے اور جانور پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکن پائلٹ بریڈ سنڈر نے یہاں سے اڑا ن کرکے ورلڈ ریکارڈ قائم کیا تھا۔ ثمر پیلس چترال سے دنیا کا لمبا ترین اور اونچا ترین پرواز امریکی پائلٹ نے 2009 میں کرکے ورلڈ ریکارڈ قائم کیا تھا۔ ان کا پرواز 250 کلومیٹر لمبا اور 25250فٹ اونچا تھا۔
پرواز کرنے سے پہلے تمام پائلٹوں نے شہزادہ فرہاد کی نگرانی میں اجتماعی دعا کرکے ٹیک اَف کیا۔ چترال یونین آف پروفیشنل جرنلسٹ کے صدر گل حماد فاروقی نے بھی شہزادہ فرہاد کے ساتھ ٹنڈم پلائٹ کے ذریعے پرواز کیا اور 15500 فٹ بلندی پر اڑان کرکے اوپر سے دستاویزی فلم بھی بنایا جہاں ہوا میں پیرا گلائڈنگ کے پائلٹ اپنے کرتب دکھا رہے تھے اور پیرا گلائڈنگ ایسوسی ایشن کے صدر شہزادہ فرہاد عزیز کا کہنا ہے کہ یہ کسی صحافی کا پہلا پرواز ہے اور اس کا بنایا ہوا اتنی اونچائی سے پہلا دستاویزی فلم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کا اس قسم کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اگر ایک طرف چترال کی سیاحت کو فروغ ملے گا تو دوسری طرف ان کی ادارے کیلئے بھی اعزاز کی بات ہوگی کہ ان کا نمائندہ پہلی بار اتنی اونچائی پر پرواز کرتے ہوئے ان کیلئے دستاویزی فلم بناتے ہیں۔
سب سے پہلے سینئر پائلٹ سیف اللہ جان نے پرواز کی اس کے بعد سجاد احمد نے کی اس کے بعد شہزادہ فرہاد عزیز اور صحافی گل حماد فاروقی نے ٹیک اف کیا۔ اس کے بعد معراج حسین نے بھی کامیابی سے ٹیک اَف کیا۔
ہوا میں جب ٹنڈم فلائٹ کے ذریعے صحافی نے پرواز کیا تو اوپر انتہائی تیز ہوا ئیں چلتی تھی۔ تاہم انہوں نے بین الاقومی اہمیت کے حامل چترال گول نیشنل پارک کے اوپر اڑان کرکے اس کی فلم بندی کی جہاں کثیر تعداد میں جنگلی حیات رہتے ہیں۔ہوا میں پرواز کے دوران قدرتی مناظر سے دل بہلاتا رہا اور قدرت کے نظارے سیاحوں کی اپنی طرف کھینچ لاتی ہے۔
یہ پرواز ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا اور چترال گول نیشنل پارک، شاہی قلعہ، پی ٹی ڈی سی ہوٹل ( جو بند پڑا ہے)، چترال ٹاؤن، دنین، جغور، شاہی بازار، بلچ، سینگور وغیرہ علاقوں کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے بلچ ائرپورٹ میں کامیابی سے اتر گئے اور ان کی لینڈنگ بھی نہایت کامیاب اور پرسکون رہا۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے شہزادہ فرہاد عزیز، سیف اللہ جان، معراج حسین اور سجاد احمد نے کہا کہ پیرا گلائڈنگ چترال کا نہایت دلچسپ کھیل ہے اور اس میں مقامی اور غیر ملکی پائلٹ بھی باقاعدگی سے حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے غیر ملکی پائلٹوں سے ٹینڈم پیرا گلائڈنگ کی پرواز (اڑان) سیکھا ہے جس میں ایک پائلٹ اپنے ساتھ ایک سیاح کو بھی کو پائلٹ کے طور پر چھتری میں بٹھاتا ہے اور اس سے محتلف علاقوں کا سیر کرواتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس کھیل جو ایک صنعت کی شکل احتیار کرچکی ہے اس پر توجہ دے اور اسے فروغ دینے کیلئے مالی معاونت کرے تو ہم ہزاروں کی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی پائلٹ کو بلاکر چترال میں سیاحت کو فروغ دیے سکتے ہیں جس سے یہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور غربت کا حاتمہ ہوگا۔
فرہاد عزیز نے کہا کہ ہم ٹنڈم فلائٹ کے ذریعے کسی سیاح کو اپنے ساتھ بٹھاکر کافی دور اور اونچائی تک لے جاسکتے ہیں جو دنیا بھر میں نہایت ہائسٹ رینکنگ چترال گول نیشنل پارک کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے جنگلی حیات کی تصاویر لے سکتے ہیں اور دستاویزی فلم بھی بنا سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ ان سیاحوں کو یہاں سے ہنزہ، گلگت بلتستان، افغانستان کے سرحدی علاقوں اور چترال بھر میں ہم ان کو سیر کرواسکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ثمر پیلیس میں پچھلے پندرہ سالوں سے پی ٹی ڈی سی ہوٹل بند پڑا ہے جو اب ویران ہوکر کھنڈرات کا منظر پیش کرتا ہے اگر حکومت یہ ہوٹل پیرا گلائڈنگ ایسوسی ایشن کے حوالہ کرے تو اسے ہم کامیاب بھی بناسکتے ہیں اور یہاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی پائلٹ آکر ہماری معیشت پر اچھے اثرات پڑسکتے ہیں کیونکہ بے شمار غیر ملکی پائلٹوں کی حواہش ہے کہ وہ بیر موغ لشٹ میں واقع پی ٹی ڈی سی ہوٹل سے پرواز کرے کیونکہ یہاں سے ٹیک اف اور لینڈنگ دونوں آسانی ہوسکتا ہے۔
دریں اثناء کامیاب پرواز پر چترال کے تمام پائلٹ اور سماجی لوگ مقامی صحافی کو مبارک باد بھی پیش کرتے رہے جو کسی صحافی کا پہلا کامیاب اونچا پرواز تھا۔