محکمہ خوراک گلگت بلتستان کے ملازموں کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور عدم مستقلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
گلگت( فرمان کریم) محکمہ خوراک گلگت بلتستان کے عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا۔ پیر کے روز محکمہ خوراک کے 260 سے زاید ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور عدم مستقلی کے خلاف قانون ساز اسمبلی اجلاس کے موقع پر اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملازمین گزشتہ 5 سال سے صرف پانچ ہزار روپے پر کام کر رہے ہیں۔ لیکن محکمہ کی اعلیٰ حکام کی غفلت کے باعث گزشتہ 18 ماہ سے تنخواہ بھی نہیں دیا گیا ہے۔ اعلیٰ حکام نے اپنے عزیز و اقارب کے بغیر قانون تقاضے پورے کئے مستقل کیا ہے۔ مظاہرین نے سابق سکرٹیری فوڈ وزیر اشفاق،سابق ڈائریکٹر سول سپلائی محمد اکرام اور سابق سکشین آفیسر فوڈ محمد علی خان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے رشوت اور اقرباپروری کے ذریعے اپنے رشتہ داروں کو مستقل کیا۔ جس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ اُنہوں نے مذیس کہا کہ جب بھی ہم نے اعلیٰ حکام کے سامنے اپنے مسائل بیان کیا تو اُنہوں نے ہماتے مسائل کو حل کرنے کی بجائے ہیمں ملازمت سے فارغ کرنے کی دھمکیاں دیے ہیں۔ ڈائریکٹر سول سپلائی مومن جان نے مظاہرین سے مذاکرات بھی کئے لیکن سودمند ثابت نہیں ہوئی اور مظاہرین نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ نے ملازمین کو یقن دہائی کراتے ہوئے کہ ان مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریئگے۔