گلگت بلتستان
وادی ہنزہ اندھیروں میں ڈوب گیا، تین دنوں سے حکومت اور انتظامیہ خاموش تماشائی
ہنزہ نگر( بیورو رپورٹ) عوام ہنزہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا محکمہ برقیات گلگت بلتستان خاموش تماشائی ون میگاوٹ تھرمل جنریٹر بند 72گھٹنوں میں بجلی کی ترسیل بند ہوچکی ہے۔گزشتہ کئی سالوں میں ون میگاواٹ ہائنڈل پاور ہاوس کے ساتھ تھرمل جنریٹر کی استعمال سے عوام کو بجلی ہر دوسرے دن ملتی تھی مگر محکمہ برقیات کے ناقص پالیسوں اور کرپشن کی نظر ہونے سے ہنزہ میں بجلی کی ترسیل مکمل طور پر بند ہوگئی ہے۔جبکہ دوسری جانب اس وقت سرکاری و غیر سرکاری سکولوں میں طلباء کی امتحانات شروع ہوگئی ہے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ان کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ گیا ہیں۔اس سے قبل محکمہ برقیات ہنزہ نگر نے تھرمل جنریٹر کو استعمال میں لا کر عوام کو بجلی کیلوڈ شیڈنگ میں کافی حد تک کمی کر سکتے تھے مگر محکمہ برقیات کے اعلیٰ افسران کی غلط پالیسوں کی وجہ سے تھرمل جنریٹر کے لئے دی جانے والی ڈیزل کو بھی بند کر دیا گیا ہے عوام ہنزہ نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سکندر سلطان راجہ سے اپیل کی ہے کہ سردی کے موسم میں عوام کے مشکلاتکو مد نظر رکھتے ہوئے دو سے تین ماہ کے لئے اپنی زیر نگرانی ڈیزل جنریٹر کے لئے ایندھن کا بندوبست کیا جائے تاکہ عوام کو اس جدید دور میں کم ازکم روشنی کے لئے ہی بجلی میسر ہوسکے۔